رجیم چینج کی سازش امپورٹڈ نہیں بلکہ ایکسپورٹڈ تھی، عمران خان

اتوار 12 فروری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیر اعظم عمران خان نے اپنی حکومت کے خاتمہ میں امریکی کردار کو ماضی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ سے اچھے تعلقات پاکستان کے مفاد میں ہیں۔ ہمیں آگے بڑھنا ہے۔

وائس آف امریکہ کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ امریکہ نہیں بلکہ بدقسمتی سے یہ جنرل باجوہ تھے جنہوں نے امریکیوں کو میرے امریکہ مخالف ہونے کا یقین دلایا۔ رجیم چینج کی مبینہ سازش پر انکا  موقف تھا کہ ’یہ وہاں سے امپورٹڈ نہیں بلکہ یہاں سے ایکسپورٹڈ تھی۔‘

اپنی حکومت کے خاتمہ میں مبینہ امریکی کردار کے سوال پر عمران خان کا موقف تھا کہ نادر سائفر موجود ہے امریکی انڈر سیکریٹری ڈونالڈ لو اور پاکستانی سفیر کی سرکاری ملاقات کے دو طرفہ منٹس موجود ہیں۔ جنہیں نیشنل سیکیورٹی کاؤنسل اور وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا گیا۔

عمران خان نے انٹرویو کے اس موقعہ پر محتاط لہجہ میں کہا کہ یہ سب کہنے کے باوجود وہ سمجھتے ہیں جو ہوا وہ اب ماضی کی بات ہے اور ہمیں آگے بڑھنا ہے۔ امریکہ سے اچھے تعلقات پاکستان کے مفاد میں ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ جنرل  باجوہ کے شہبازشریف کے ساتھ قریبی تعلقات نے ملک میں رجیم چینج آپریشن کی راہ ہموار کی۔ نئی عسکری قیادت میں یہ تاثر پایا جاتا ہے رجیم چینج آپریشن ناکام ہو چکا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ عوام کی منتخب کردہ حکومت کو ذمہ داری کیساتھ بااختیار بھی ہونا چاہیے۔ اختیار آرمی چیف کے پاس اور ذمہ داری وزیراعظم کے پاس ہو تو نظام نہیں چل سکتا۔

عمران خان کے مطابق انکے سابق آرمی چیف کے ساتھ مسائل تب پیدا ہوئے جب انہوں نے ملک کے چند بڑے مجرموں کی حمایت کی۔ وہ چاہتے تھے ہم ان چوروں کی کرپشن معاف کرکے ان کیساتھ ملکر کام کریں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ پاکستان کی معیشت بری طرح تباہ ہو چکی ہے۔ پاکستان بدترین معاشی اور سیاسی بحران سے گزر رہاہے ، ان کاکہناتھا کہ الیکشن کمیشن کی ساکھ کو مکمل طور پر تباہ کردیاگیا۔

سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں شفاف انتخابات کا انعقاد ناممکن ہے۔ سندھ کے بلدیاتی انتخابات کو تمام سیاسی جماعتوں نے مسترد کیا۔

عمران خان نے کہاکہ افغانستان کے ساتھ پاکستان کے اچھے تعلقات ناگزیر ہیں۔ غنی حکومت کے ساتھ تعلقات بہتر رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی۔ نئی حکومت کی غفلت سے دہشتگردی نے پھر سراٹھانا شروع کردیا۔ ہم اس وقت دہشتگردی کے خلاف ایک اور جنگ کے متحمل نہیں ہو سکتے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکہ سے اچھے تعلقات پاکستانی عوام کے مفاد میں ہیں کیونکہ امریکہ نہ صرف سپر پاور ہے بلکہ ہمارا بڑا تجارتی پارٹنر بھی ہے۔ پاکستان کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ امریکہ اپنی اشیا برآمد کرتا ہے۔

 

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp