لوگ کہتے ہیں کہ میں اسٹیبلشمنٹ کا آدمی ہوں، لیکن مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا، شہباز شریف

جمعرات 3 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بہارہ کہو بائی پاس سابق وزیر اعظم نواز شریف کا ویژن تھا اور اگر ان کو سازش کے تحت نہیں نکالا جاتا تو یہ منصوبہ بہت پہلے مکمل ہو چکا ہوتا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں بارہ کہو بائی پاس منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب کراچی سے کمرشل ٹریفک چلتی ہے تو وہ بہارہ کہو سے گزرتی ہے اور یہ منصوبہ صرف 9 ماہ کی قلیل مدت میں مکمل ہوا ہے جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے ساتھ یہ بھی کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ ’میں اسٹیبلشمنٹ کا آدمی ہوں، لیکن مجھے اس سے کچھ فرق نہیں پڑتا کیونکہ میں اپنی ذات کے لیے نہیں ملک کے لیے سوچتا ہوں‘۔

منصوبے کی افتتاعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ بہارہ کہو پورے پاکستان کی ٹریفک کے لیے بہت بڑا باٹل نیٹ بن گیا ہے، جب کراچی سے کمرشل ٹریفک چلتی ہے تو وہ بہارہ کہو سے گزرتی ہے، خیبرپختونخوا کے علاوہ پاکستان کے تمام صوبوں کے لوگ جب آزاد کشمیر یا مری گلیات کے لیے سفر کرتے ہیں تو وہ بہارہ کہو سے ہی گزرتے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بہارہ کہو میں ٹریفک بالکل مکمل جام ہوجاتی تھی اور وہ جب بھی یہاں سے گزرتے تھے تو یہاں سے گزرنا محال ہوجاتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے 10 یا 12 مہینے قبل اس منصوبے کے بارے میں سوچا اور سی ڈی اے کو کہا کہ یہ منصوبہ شروع کرے اور پھر یہ منصوبہ ایل این سی کے حوالے کیا گیا۔ وزیراعظم نے مزید بتایا کہ اس منصوبے کی راہ میں پہلا مسئلہ زمین کا حصول تھا کیونکہ 100 کنال زمین قائدِاعظم یونیورسٹی کی تھی لہٰذا پہلے یہ معاملہ عدالتوں میں گیا اور پھر بڑی مشکل سے یہ زمین اس سڑک کے لیے حاصل کی گئی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ لوگوں کو راستہ دینا ثواب کا کام ہے، قوم کی ترقی و خوشحالی کے لیے بعض اوقات مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں، رکاوٹوں کے باوجود یہ منصوبہ صرف 9 ماہ کی قلیل مدت میں مکمل ہوا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ پورے پاکستان کے لیے یہ منصوبہ آسانیاں لائے گا، 14 اگست کی آمد آمد ہے اور بے پناہ سیاح مری و آزاد کشمیر کی طرف جائیں گے، لوگ 5 منٹ میں بائی پاس سے بہارہ کہو عبور کرکے پہاڑوں پر چڑھ رہے ہوں گے، یوں لوگوں کا وقت بچے گا اور وقت ہی پیسہ ہے، وقت ضائع کرنا زندگی ضائع کرنے کے مترادف ہے۔

اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ منصوبہ بھی سابق وزیر اعظم نواز شریف کا ویژن ہے، ایک بدترین سازش کے ذریعے نواز شریف کو ہٹایا گیا ورنہ یہ منصوبہ بہت پہلے مکمل ہوچکا ہوتا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جب وہ وزیراعظم بنے کئی سالوں سے رکی میٹرو کو چند ہفتوں میں چلا دیا، پھر ہم نے بلیو لائن، گرین لائن چلائیں، اور اب ہم الیکٹرک بسیں چلائیں گے جس سے آلودگی روکنے میں مدد ملے گی۔

شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ 35 سالوں کی سیاست میں انہوں نے حکومت اور اپوزیشن میں ہوتے ہوئے سپہ سالاروں سے بہت سی ملاقاتیں کیں ہیں اور ان کی ملاقاتوں کا ایک ہی مقصد رہا ہے کہ ملک ترقی کرے، اسلام آباد کی حکومت اور راولپنڈی کی اسٹیبلشمنٹ مل کر مشاورت کریں اور پاکستان کو وہاں لے کر جائیں جس کے لیے قائدِاعظم نے خواب دیکھا تھا اور لاکھوں مسلمانوں نے بڑی عظیم قربانیاں دیں تھیں۔

اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی حنیف عباسی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹی چوک، سرینا چوک کو سگنل فری کرنے جا رہے ہیں، ترقیاتی منصوبوں پر کام ہر حکومت میں جاری رہنا چاہیے جبکہ 160 الیکٹرک بسیں جلد اسلام آباد کے لیے منگوائی جارہی ہیں۔

حنیف عباسی نے کہا کہ بارہ کہو بائی پاس منصوبے کا آغاز 14 اکتوبر 2022 کو ہوا تھا جو 6 ارب 25 کروڑ کی لاگت سے 10 ماہ کی قلیل مدت میں 31 جولائی 2023 کو مکمل ہوا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp