ججز کی سیکیورٹی کے لیے مختص گاڑیوں کو کتنے کروڑ کا پیٹرول فراہم کیا گیا؟

جمعرات 3 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ سمیت دیگر عدالتوں کے معزز ججز کی سیکیورٹی کے لیے مختص گاڑیوں کو قومی خزانے سے گزشتہ 11 ماہ کے دوران 2 کروڑ 40 لاکھ روپے کا پیٹرول فراہم کیا گیا۔

چیف جسٹس آف پاکستان کی سیکیورٹی پر حکومت نے 4 گاڑیاں مامور کر رکھی ہیں، ایک جیمر والی لینڈ کروزر، 2 کرولا کار اور ایک پک اپ کو قومی خزانے سے اپریل 2022 سے فروری 2023 تک 38 لاکھ روپے کا پیٹرول فراہم کیا گیا۔

اس عرصے میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سیکیورٹی کے لیے مختص ایک پک اپ کو 7 لاکھ 36 ہزار روپے کا پیٹرول فراہم کیا گیا۔ اس عرصے میں تمام ججز کی سیکیورٹی پر مامور 33 گاڑیوں کی مرمت اور دیگر اخراجات پر کل 39 لاکھ روپے قومی خزانے سے ادا کیے گئے۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر محسن عزیز نے سینیٹ میں سوال کیا تھا کہ ججز کے ساتھ سیکیورٹی کے فرائض ادا  کرنے والی گاڑیوں کی تعداد مع نام بتائی جائے  اور یہ بھی بتایا جائے کہ اپریل 2022 سے فروری 2023 تک ایسی گاڑیوں پر کل کیا اخراجات آئے ہیں؟

وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی جانب سے سینیٹ میں جمع کرائے گئے جواب کی کاپی وی نیوز نے حاصل کی ہے۔ جواب میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت 30 مختلف عدالتوں کے ججز کے زیر استعمال 33 گاڑیاں ہیں، ان گاڑیوں پر مجموعی طور پر 11 ماہ میں 2 کروڑ 79 لاکھ روپے کے اخراجات آئے ہیں۔

ججز کی سیکیورٹی پر مامور 33 گاڑیوں کو اپریل 2022 سے فروری 2023 تک 2 کروڑ 40 لاکھ روپے کا پیٹرول فراہم کیا گیا، گاڑیوں کی مرمت پر 30 لاکھ 22 ہزار جبکہ آئل اور فلٹرز پر 8 لاکھ 88 ہزار روپے کے اخراجات آئے ہیں۔

وزارت داخلہ کے جواب میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سمیت تمام ججز کی سیکیورٹی پر ایک گاڑی مامور ہے جبکہ چیف جسٹس آف پاکستان کی سیکیورٹی پر 4 گاڑیاں مامور ہیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان کی سیکیورٹی پر مامور جیمر لینڈ کروزر کو 11 ماہ میں 14 لاکھ روپے، ایک کرولا کار کو 8 لاکھ، دوسری کرولا کار کو 9 لاکھ 56 ہزار جبکہ پک اپ کو 6 لاکھ 43 ہزار روپے کا پیٹرول قومی خزانے سے فراہم کیا گیا۔

سپریم کورٹ کے جج جسٹس طارق مسعود کی سیکیورٹی پر مامور پک اپ کو 9 لاکھ 32 ہزار روپے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی گاڑی کو 7 لاکھ 36 ہزار روپے، جسٹس اعجاز الاحسن کی گاڑی کو 8 لاکھ 34 ہزار روپے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق کی گاڑی کو 8 لاکھ 26 ہزار روپے، ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری کی سیکیورٹی پر مامور گاڑی کو 11 لاکھ روپے کا پیٹرول فراہم کیا گیا۔

چیف جسٹس کی سیکیورٹی پر مامور 4 گاڑیوں کی مرمت اور دیکھ بھال پر 11 ماہ میں 5 لاکھ 64 ہزار روپے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی گاڑی پر ایک لاکھ 88 ہزار روپے خرچ آیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ سپریم کورٹ کے جسٹس منیب اختر، جسٹس مظاہر علی نقوی اور جسٹس شاہد وحید کی سیکیورٹی پر مامور گاڑیوں پر ان 11 ماہ میں کوئی خرچ نہیں آیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp