تشددکی شکار رضوانہ نے مریم نواز کے آگےدل کھول کررکھ دیا، ہولناک انکشافات

جمعرات 3 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد کے جج کی اہلیہ کے ہاتھوں مبینہ طور پر تشدد سہنے والی کم سن ملازمہ رضوانہ نے پاکستان مسلم لیگ ن کی سینیئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز کے آگے دل کھول کر رکھ دیا اور قتل کی دھمکی سمیت خود پر توڑے گئے مظالم کی تفصیلات بتادیں۔

مریم نواز نے لاہور کے جنرل اسپتال میں زیرعلاج رضوانہ کی عیادت کی اور اس موقع پر ایم ایس جنرل خالد بن اسلم نے رہنما ن لیگ کو زیر علاج بچی کی صحت اور علاج سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مریضہ کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔

رضوانہ سے اسپتال میں ملاقات کے بعد مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بچی سے ملاقات کے دوران جو باتیں ہوئیں اور تشدد کے واقعے کے بعد کی جو تصاویر اور ویڈیوز انہوں نے دیکھیں وہ خاصی دردناک ہیں اور ان سے پتا چلتا ہے کہ اس کی حالت بہت ہی زیادہ خراب تھی۔

مریم نواز نے یہ بھی بتایا کہ ’جب میں نے بچی سے پوچھا کہ تم چپ رہ کر سارا تشدد کیوں سہتی رہیں تو بچی نے جواب دیا کہ مجھ سے یہ کہا گیا تھا کہ اگر تم نے اپنی زبان کھولی تو تمہیں تیسری منزل سے نیجے پھینک دیا جائے گا۔‘

رہنما ن لیگ نے کہا کہ رضوانہ کے جسم کو تیزاب تک سے جلایا گیا جس کی وجہ سے اس کے جسم پر بڑے بڑے سوراخ ہوچکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بچی نے شکایت کی کہ اسے ڈنڈوں سے مارا پیٹا گیا، اس کے ہاتھ اور دانت بھی توڑے گئے، تشدد کے دوران اس کا سر بھی دیوار سے مارا جاتا تھا۔

’پنجاب میں شہباز شریف کی وزارت اعلیٰ کے وقت چائلڈ لیبر ممنوع تھی‘

مریم نواز نے بتایا کہ چائلڈ لیبر کے حوالے سے جو قانون شہباز شریف نے بطور وزیر اعلیٰ بنایا تھا اس قانون پرآج عملداری ہوتی تو رضوانہ والا واقعہ پیش نہ آیا ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ ’ملزمہ پر ایف آئی آرتو کٹ گئی لیکن اسے ضمانت بھی مل گئی اور وہ اس لیے کہ وہ سول جج عاصم حفیظ کی اہلیہ ہیں، اب جب مجرم خود منصف کی کرسی پر بیٹھا ہوگا تو اپنا اثرورسوخ تو استعمال کرے گا پھر مظلوم کو انصاف کیسے ملے گا۔‘؟

مریم نواز نے کہا کہ جس معاشرے میں طاقتور اور کمزور کی تفریق کی جاتی ہو اس معاشرے کو سوچنا چا ہییے کہ یہ ملک کہاں کھڑا ہو گا۔ انہون نے مزید کہا کہ یہ بچے ہمارا مستقبل ہیں اور ان کی حفاظت اور تعلیم و تربیت ریاست اور ہماری ذمہ داری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کہ ان کے لیے تکلیف دہ بات یہ ہے کہ ایسی کئی رضوانہ ہیں جو خوف اور ڈر کی وجہ سے خاموش ہیں اور ان پر ہونے والے مظالم کا کسی کو علم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’میرے دورے کا مقصد رضوانہ پر ہونے والے ظلم کو ہائی لائٹ کرنا تھا اور میں وفاقی اورصوبائی حکومت سے درخواست گزار ہوں کہ ملزم جج ہو یا کوئی اور اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp