کبیر سنی میں عموما لوگوں کو اپنی صحت کی فکر دامن گیر رہتی ہے لیکن سعودی ی عرب ایک ایسی معمر خاتون بھی ہیں جو110 سال کی ہوجانے کے باوجود اپنی ادھوری چھوڑی پڑھائی مکمل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق البیشہ گورنری کے محکمہ تعلیم نے ٹوئٹر پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ کے ذریعےایک ویڈیو شائع کی ہے جس میں معمر خاتون نوضاء القحطانی کے بارے میں کہا گیا ہے کہ ان کی 110 سالہ عمر ان کے حصول علم کے شوق میں آڑے نہیں آئی۔
نا خواندہ خاوتون پیرانہ سالی کے باوجود پڑھائی میں نہ صرف دلچسپی رکھتی ہیں بلکہ تعلیم بالغاں کا اہتمام کرنے والے کیمپ کے منتظمین کا کہنا ہے کہ ان کی پڑھائی کے نتائج بھی کمال کے ہیں۔
الوالدة نوضاء القحطاني من هجرة الرهوة بالأمواه ؛ لم يمنعها عمرها 110 سنة من الالتحاق بالحملة الصيفية للتوعية ومحو الأمية بالأمواه بـ #تعليم_بيشة .
جهود متفانية كان نتاجها مثمرًا ؛ حيث عبَّرت عن ذلك بمشاعر الرضا والامتنان لدولتنا المعطاءة ، ولقادتها حفظهم الله . pic.twitter.com/AJb2XhOoWj— إدارة تعليم بيشة (@MOE_BIA) August 1, 2023
نوضا القحطانی کے بارے میں ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے جس میں ناخواندگی کے خاتمے کے لیے کی جانے والی کوششوں پر سعودی حکومت کی کاوشوں پر اطمینان اور تشکر کا اظہار کیا گیا ہے۔
دینی تعلیم کے حصول کی خواہش
عمر رسیدہ نوضا القحطانی کے فرزند محمد مسفر الکحلاء القحطانی نے العربیہ ڈاٹ نیٹ کو بتایا کہ ’میری والدہ الامواہ میں رہتی ہیں جو عسیر کے علاقے سے منسلک مراکز میں سے ایک ہے اور اس گرما میں انہوں نے پڑھائی کے لیےایک سمر کیمپ میں اپنی رجسٹریشن کرائی تھی‘۔
انہوں نے کہا کہ ان والدہ نے اس مرکز میں قرآن پڑھا اور وہ حکومت کی طرف سے بزرگوں بالخصوص بڑی عمر کی خواتین کے لیے اس طرح کے پروگرامات شروع کرنے پر حکومت کی شکر گزار ہیں۔
نا خواندگی کا خاتمہ
سعودی عرب کیں اطلاعات و مواصلات کے ڈائریکٹر اور بیشہ ایجوکیشن کے سرکاری ترجمان خالد الصاری کا کہنا ہے کہ موسم گرما کی مہم کے آغاز کا اس پروگرام سے کیا گیا ہے جس کا مقصد شہریوں اور خواتین میں ناخواندگی کو ختم کرنا ہے۔
اس مہم میں کلاس رومز، تربیتی پروگرام، تفریحی اور عوامی خدمات بھی شامل ہیں جو کہ بیشہ ایجوکیشن کے انتظامی اور تعلیمی ادارے پر مشتمل ایک ورک ٹیم کی براہ راست نگرانی میں اور متعدد سرکاری اداروں کے ذریعے پیش کی جاتی ہیں۔
واضح رہے کہ اس مہم نے اب تک تقریباً 350 مرد اور خواتین کو تعلیم فرہم کی جا رہی ہے۔ اس طرح کی مہمات ہر قسم کی ناخواندگی کو ختم کرنے کے لیے شروع کی جاتی ہیں اور یہ سعودی عرب کے وژن 2030 کے اہداف کا حصہ ہے۔