گرین ٹاؤن کے علاقے میں اسنوکرکلب پر پولیس چھاپے کے دوران ورلڈ اسنوکر چیمپیئن احسن رمضان سے بد سلوکی کے معاملے پر نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب نے نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دے دیا۔
یاد رہے کہ پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے ورلڈ اسنوکر چیمیئن شپ جیتنے والے احسن رمضان نے جمعرات کو اپنے ویڈیو پیغام میں بتایا تھا کہ وہ اپنی اکیڈمی میں پریکٹس کر رہے تھے کہ وہاں پولیس والے پہنچ گئے اور ان سے بدتمیزی کی۔
احسن رمضان کے مطابق شناخت کرانے کے باوجود پولیس نے ان سے بدسلوکی کی اور کہا کہ ’چیمیئن ہو تو اپنے لیے بنے ہو‘، ’یہ الفاظ سن کر انہیں بہت دکھ ہوا۔ کلب میں پولیس کارروائی اور اپنی گرفتاری کا ذکر کرتے ہوئے رو پڑنے والے پاکستانی کھلاڑی نے بتایا کہ ’جب وہاں گئے تو انہوں نے ہمارے پاس جو چیزیں تھیں، وہ لے لیں اور ہمیں حوالات میں رکھا‘۔
اسنوکر کے عالمی چیمپیئن نے وزیراعظم اور نگراں وزیراعلی سے اس واقعے کی انکوائری کروانے کا مطالبہ کیا تھا۔
دریں اثنا سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ نے بھی اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی صدر کو انکوائری رپورٹ 24 گھنٹوں میں جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
احسن رمضان کے مطابق لاہور پولیس نے ورلڈ چیمپین کی بیلٹ اتروا کر انہیں اور ان کے دوست فیصل اکرم کو 15 منٹ تک حوالات میں بند رکھا تھا۔