مراکش کی شیرنیوں نے بھی فیفا ورلڈ کپ میں تاریخ رقم کر دی

جمعہ 4 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مراکش کی فٹ بال ویمن ٹیم نے پہلی بارفیفا ورلڈ کپ میں شرکت کرتے ہوئے کولمبیا کو  ہرا  کر اگلے مرحلے(ٹاپ 16 ) کے لیے کولیفائی کر کے تاریخ رقم کر دی۔

مراکش ویمنز ٹیم نے فیفا ورلڈ کپ میں اپنے دوسرے میچ میں کولمبیا کو 1-0 سے شکست دیدی اور میگا یونٹ کے ٹاپ 16 مرحلے کے لیے کوالیفائی کیا۔

مراکش کی اسٹار ویمن فٹبالر روزیلا آیا نے  اپنی ٹیم کی کامیابی کو ناقابل یقین قرار دیا اور کہا ہے کہ ’ ٹورنامنٹ میں آتے ہوئے ہم جانتے تھے کہ آخری مرحلے کے لیے کوالیفائی کرنا مشکل ہوگا لیکن ہماری ٹیم کی تمام کھلاڑیوں نے مل کر کام کیا اور اپنے ملک کے لیے کچھ خاص کیا۔‘

روزیلا آیا کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ میں ان کی ٹیم کا سفر جاری ہے۔ اب اگلے مرحلے میں ان کی توجہ فرانس سے ہونے والے میچ پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی ٹیم نے حیرت انگیز تاریخ رقم کی ہے۔

مراکش کے شائقین نے کامیابی پر اپنی ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا ہے، کیوں کہ مراکش خواتین فیفا ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرنے والا پہلا عرب ملک بن گیا  ہے، اس ٹیم میں نوحیلہ بینزینا بھی شامل ہیں جو حجاب پہن کر فٹ بال کھیلتی ہیں۔

— Équipe du Maroc (@EnMaroc) August 3, 2023

مراکش کے شائقین نےشاندار کامیابی پر اپنی ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے اس کامیابی کی حوصلہ افزائی کی ہے۔

سماجی رابطہ کے ویب سائٹ ’ایکس‘ (سابقہ ٹوئٹر) کی صارف میمونی لوبنا نے اپنے پیغام میں لکھا ہے کہ ’ہم نے تاریخ رقم کی ہے، ہم اپنی ٹیم کو ٹاپ 16 میں پہنچنے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

ایک اور X صارف ہراوو نے لکھا کہ ’شیرنیاں(مراکش کی خواتین) ناممکن کو ممکن بنانا جانتی ہیں۔

بین لال صادق نامی صارف نے مراکش کی ویمن ٹیم کی کامیابی پر اپنے ملک کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔

ایکس صارف صادق نے لکھا کہ ’ہم نے کہا ہے اور کہتے رہیں گے ہم بحیثیت عرب اور افریقی مراکش کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

ایک صارف مغرب فٹ کے مطابق اٹلس شیرنیاں(مراکش کی خواتین) نے فیفا ورلڈ کپ میں ناممکن کو ممکن کر دکھایا ہے، جرمنی اپنے گھر کے راستے پر ہے جبکہ مراکش کی کہانی جاری ہے۔

بعض ایکس صارفین نے فیفا ورلڈ کپ میں حجاب پہن کر کھیلنے والی مسلم خاتون کھلاڑی نوحیلہ بینزینا کی تعریف کی ہے۔

شائستہ عزیز نے X پر لکھا کہ ’اس (حجاب) کی اہمیت بہت سی مسلم لڑکیوں اور خواتین کے لیے بہت زیادہ ہے جس میں میں بھی شامل ہوں۔‘

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گزشتہ مہینے فرانسیسی فٹ بال فیڈریشن (ایف ایف ایف) نے کھیلوں کے دوران اسلامی ہیڈ اسکارف یا حجاب پر پابندی عائد کر دی تھی۔

فرانس نے پچھلی کئی برسوں سے ایسے قوانین نافذ کیے ہیں، جن قوانین کا دفاع کرنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ قوانین سیکولرازم کے تحفظ کے لیے بنائے گئے ہیں۔

ایک مراکشی صارف نے لکھا کہ ’نفرت کرنے والے نفرت ہی کریں گے لیکن میں ہر فرانسیسی نیوز پیج پر نوحیلہ بینزینا کی تصویر پوسٹ کروں گا۔‘

واضح رہے کہ مردوں کے ورلڈ کپ 2022ء میں مراکش نے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا لیکن سیمی فائنل میں فرانس سے شکست کھائی تھی، فرانس نے مراکش کو 2-0 سے ہرا دیا تھا۔

اٹلس لائنز کی فٹ بال ٹیم (مراکش کی مردوں کی ٹیم) 1986 کے بعد پہلی بار راؤنڈ آف 16 میں پہنچی تھی اور سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی افریقی یا عرب ٹیم قرار پائی تھی۔ شاندار کارکردگی کے باوجود وہ فرانس سے ہار گئی اور فائنل راؤنڈ میں جگہ نہ بنا سکی تھی۔

مراکش کا اگلا میچ فرانس سے ہے اور مراکش کے شہری امید کر رہے ہیں کہ مراکشی ٹیم  فرانس کو ہرا کر تاریخ رقم کریں گی۔

مراکش کے ایک صارف ٹام یوسف ڈریسی نے X پر لکھا کہ اٹلس شیرنی (مراکش کی خاتون) کے پاس فرانس سے قطر میں مردوں کے سیمی فائنل میں شکست کا بدلہ لینے کا سنہری موقع ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp