سابق گورنر مقبوضہ کشمیر ستیاپال ملک نے وزیر اعظم نریندر مودی کے جارحانہ عزائم سے متعلق خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی ریاست ہریانہ کے ضلع نوح میں ہونے والے ہندو مسلم فسادات پہلے سے طے شدہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ منی پور میں جاری خانہ جنگی مودی کی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے، ہندو مسلم فسادات اور پاکستان مخالف بیانیہ 2024 کے انتخابات تک شدت اختیار کر جائے گا۔ ستیا پال ملک نے کہا کہ نریندر مودی نے پلوامہ واقعے کو انتخابی کامیابی کے لیے استعمال کیا، بتایا جائے بارود کہاں سے آیا؟ ہوائی جہاز کیوں نہیں دیا گیا؟ جیسے سوالات کے جوابات نہیں دیے گئے۔
مزید پڑھیں
ستیاپال ملک نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا کہ پلوامہ واقعے کی انکوائری رپورٹ کو پبلک کیا جائے۔ مقبوضہ کشمیر کے سابق گورنر نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی 2024 میں ہونے والے انتخابات سے قبل پلوامہ طرز کا ایک اور ڈرامہ رچائیں گے۔