سندھ اسمبلی نے موٹر وہیکل ترمیمی بل اتفاق رائے سےمنظور کرلیا ہے، جس کے بعد غلط سمت پر موٹرسائیکل چلانے والے کو 2 ہزار اور کار چلانے والے کو 3 ہزار روپےجرمانہ بھرنا ہوگا۔
جمعہ کو سندھ اسمبلی میں ’موٹر وہیکل ترمیمی بل‘ اتفاق رائے سے منظور ہونے کے بعد تفصیلات جاری کی گئیں جن کے مطابق بغیرلائٹ ڈرائیونگ کرنےپرموٹرسائیکل سوار کو500، کارکو800روپےجرمانہ کرنےکی تجویز دی گئی ہے۔
اسی طرح بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل چلانے پر جرمانہ300 سےبڑھاکر500روپےکر دیا گیا ہے جب کہ اوور اسپیڈنگ پرموٹرسائیکل سوار کو400،کارکو1000 ، بڑی گاڑیوں کو1500روپےجرمانہ کیے جانے کی تجویز دی گئی ہے۔
اسی طرح بل میں تجویز کیا گیا کہ گاڑی میں مقررہ حد سے زیادہ مسافر بٹھانےپرجرمانہ600سےبڑھاکر2ہزار روپےکیا جائے گا جب کہ سگنل توڑنے پر موٹرسائیکل سوار کو 400،کار ڈرائیور کو 500روپےجرمانہ عائد کیا جائے گا۔
ترمیمی بل میں اوور لوڈنگ پر1000اوور ٹیکنگ پر 400 روپےجرمانہ کرنےکی تجویز دی گئی جب کہ ایمرجنسی گاڑیوں کو راستہ نہ دینےپرجرمانہ 150سےبڑھاکر1000روپے کیا جائے گا۔
اسی طرح بغیرلائسنس ڈرائیونگ پر1000 روپے، بغیرانشورنس کوریج موٹرسائیکل چلانےپر500روپےجرمانہ ہوگا۔ اسی طرح ترمیمی مسودہ قانون میں 52 ٹریفک قواعد کی خلاف ورزیوں پرجرمانے بڑھانےکی تجویز دی گئی ہے۔
بل میں مزید کہا گیا ہے کہ بسوں میں خصوصی افرادکی مختص نشستوں پرسفرکرنےپر500روپےجرمانہ ہوگا، جب کہ بس پلیٹ فارم پرتشہیری موادلگانا، وال چاکنگ، غلط طریقے سےگاڑی میں داخل ہونےپر1500روپےجرمانہ ہوگا۔ شناخت، معلومات طلب کرنےپرنہ دینےوالےمسافرکوایک 1000 روپےجرمانہ ہوگا۔
بل میں یہ بھی تجویز کیا گیا ہے کہ بی آر ٹی بس میں، اسٹیشن پر نسوار، پان کھاناسگریٹ پینا قابل سزا جرم ہوگا جب کہ بی آرٹی بس، اسٹیشن پر نسوار، پان، سگریٹ کےاستعمال پر500روپےجرمانہ بھی ہوگا۔
مجوزہ بل کے متن میں کہا گیا کہ بغیر کرایہ سفر کرنے پرجرمانہ 500 روپے کیا جائےگا، بی آرٹی بس، اسٹیشن پرشورشرابہ،میوزک چلانے پر بھی جرمانہ ہوگا جب کہ بی آرٹی بس کی نشست پر پاؤں رکھنے پر بھی 500 روپےجرمانہ ہوگا۔