وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان کو توشہ خانہ سے چوری پر سزا ہوئی ہے۔ نواز شریف سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے جب جواب مانگا جاتا تھا تو وہ اداروں پر حملہ کرتے تھے۔ توشہ خانہ کیس میں مکمل تحقیقات کے بعد عمران خان کو سزا ہوئی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے جرائم پر تحقیقات ایک سال سے جاری تھیں۔
مزید پڑھیں
وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں جواب دینے کا بھرپور موقع دیا گیا۔ عمران خان اس کیس میں 40 سے زائد ہونے والی پیشیوں میں سے صرف تین پر پیش ہوئے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ اگر کسی کے دماغ میں یہ ابہام ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے تو وہ عدالت کا تفصیلی فیصلہ پڑھ لے۔
ہم نے عمران خان کے خلاف ریاستی طاقت کا استعمال نہیں کیا
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان سے ان کے جرائم پر سوال کیا جائے تو کہا جاتا ہے مجھے کچھ معلوم نہیں، فلاں سے پوچھیں، فلاں سے پوچھیں۔ عمران خان کی گرفتاری چوری کی وجہ سے ہوئی۔ اس کا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف ریاستی طاقت کا ہر گز استعمال نہیں کیا، عمران خان نے عدالت میں توشہ خانہ سے متعلق جھوٹ بولا۔ ابھی تو صرف توشہ خانہ کی چوری پکڑی گئی ہے، 190 ملین پاؤنڈ کا حساب باقی ہے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عمران خان نے مسلسل قانون سے بھاگنے کی کوشش کی، اب یہ بیانیہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ عمران خان کے خلاف فیصلہ سیاسی انتقام ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اپنے گوشواروں میں اثاثے درست ظاہر نہیں کیے، 9 مئی کا واقعہ پیش آنے کی وجہ یہی تھی کہ یہ راہ فرار چاہتے تھے۔
نواز شریف کو پاناما میں نام نہ ہونے کے باوجود نشانہ بنایا گیا
وفاقی وزیر نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اپنے دور میں اپنے مخالفین پر الزامات لگائے، اس شخص نے ریاستی اداروں کو اپنے مخالفین کے خلاف استعمال کیا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا نام پانامہ میں نہ ہونے کے باوجود ان کو انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔ اس کیس کو کسی بھی طور پر نواز شریف کے کیس سے ملایا نہیں جا سکتا، قائد ن لیگ نے تو اپنے مرحوم والد کا بھی حساب دیا۔ اپنی بیٹی کے ہمراہ عدالتوں کی پیشیاں بھگتیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ شہباز شریف کے پاس وہی اختیار تھا جو عمران خان کے پا س تھا مگر اس کا غلط استعمال نہیں کیا، عمران خان نے طیبہ گل کو جس طرح بلیک میل کیا وہ بھی تاریخ کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2018 میں مسلم لیگ ن کو ہرانے کے لیے آر ٹی ایس بٹھانا پڑا، ایک وزیراعظم کرسی پر بیٹھ کر خزانے کو نقصان پہنچاتا رہا۔ یہ فارن فنڈنگ ایجنٹ ہے جس نے اپنی چوری کو بچانے کے لیے جھوٹا بیانیہ بنایا۔