صدر مملکت نے خاتون کو ہراساں کرنے پر پی ٹی وی کے 6 ملازمین کی ترقی روک دی

اتوار 6 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پی ٹی وی کے 6 ملازمین کی 2 سال کے لیے ترقی روکنے کی ہدایت کر دی۔ یہ ہدایت خاتون کیمرہ مین کو کام کی جگہ پر ہراساں کرنے، غیر محفوظ اور جارحانہ ماحول پیدا کرنے پر کی گئی۔

صدر مملکت نے خاتون کیمرہ مین کی سروس سے برطرفی کو بھی کالعدم قرار دے دیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ خاتون کے خلاف ضابطے کی پیروی کیے بغیر غیر ذمہ دارانہ طریقے سے تادیبی کارروائی شروع کی گئی، خاتون کیمرہ مین کے خلاف بدتمیزی اور توہین آمیز کارروائیاں کی گئیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ کام کی جگہ پر ہراساں کرنا ایک عالمی رجحان ہے، جو ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک میں پایا جاتا ہے، ہراسانی کا عمل مذہب، ثقافت، نسل، ذات، طبقے اور جغرافیائی حدود سے بالاتر ہے، تعلیم اور روزگار تک بہتر رسائی سے لاکھوں پاکستانی خواتین کام کر رہی ہیں، بہت سے لوگوں کو روزانہ کی بنیاد پر کام کی جگہ پر ہراسانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ہراسانی آئین میں موجود بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، صدر مملکت

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان جیسے ملک میں کام کی جگہ پر ہراسانی کے خاتمے کے لیے کوشش کرنی چاہیے، ہراسانی پاکستان کے آئین میں موجود بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ آرٹیکل 25 جنس کی بنیاد پر کسی قسم کے امتیاز سے منع کرتا ہے۔

صدر مملکت کے مطابق آئین تمام معاملات میں قانون کے یکساں تحفظ اور مساوات کی ضمانت دیتا ہے، آرٹیکل 34 ریاست کو قومی زندگی کے تمام امور میں خواتین کی مکمل شرکت کو یقینی بنانے کا پابند کرتا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ آرٹیکل 37 (c) میں خواتین کو ملازمت اور کام کی شرائط کے معاملات میں خصوصی حیثیت دی گئی ہے، ہراسانی سے پاک ماحول اعلی پیداواری صلاحیت، بہتر کارکردگی کا باعث بنتا ہے، ہراسانی کام کرنے والی خواتین کو درپیش سب سے بڑی رکاوٹوں میں سے ایک ہے۔

صدر مملکت نے پی ٹی وی، عبدالرشید، ضیاالرحمان، مقبول شاہ، محمد منور اور کنول مسعود کی جانب سے دائر اپیل مسترد کردی۔

وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت نے خاتون کو چارج شیٹ کرنے، معطلی کے احکامات، تبادلے کرنے پر ترقی روکنے اور ایک لاکھ جرمانے کی سزا عائد کی تھی۔

ضیاء الرحمان، عبدالرشید، مقبول شاہ، کنول مسعود، سعید اطہر اور محمد منور پر سزا عائد کی گئی تھی، صدر مملکت نے ملوث ملازمین پر محتسب کی جانب سے عائد کردہ جرمانے کی سزا مسترد کر دی۔

فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ شکایت کنندہ نے شکایت کی کہ پی ٹی وی میں ملازمین نے اس پر حملہ کیا، جواب دہندگان نے حمایت کی، کیس میں ملزمان پر جنسی ہراسانی کے الزامات ثابت نہیں ہوئے تھے۔ البتہ محتسب نے کام کی جگہ پر ہراساں کرنے کے مترادف کارروائیاں کرنے پر سزا عائد کرنے کا فیصلہ دیا ۔

صدر نے 5 جنوری 2018 کو محتسب کے فیصلے کو مسترد کیا تھا

جنسی ہراسانی ثابت نہ ہونے پر صدر ِ مملکت نے 5 جنوری 2018 کو محتسب کے فیصلے کو مسترد کیا تھا، بعد ازاں سپریم کورٹ آف پاکستان نے خاتون کیمرہ مین اور اٹارنی جنرل کی جانب سے دائر کردہ سول ریویو پٹیشنز کو منظور کر لیا۔

فیصلے میں سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے سابقہ فیصلوں کو مسترد کیا گیا تھا۔

سپریم کورٹ نے معاملہ صدر مملکت کو ازسرِ نو فیصلہ کرنے کے لیے واپس بھیجا تھا۔ فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں لفظ ’ہراسانی‘ کی تشریح کی تھی، ہراسانی کے دو اجزا ہوتے ہیں، جنسی ہراسانی اور کام کے لیے غیرمحفوظ ، مخالف یا جارحانہ ماحول پیدا کرنا، کیس کے حقائق جنسی مطالبات کی نوعیت کے دائرے میں نہیں آتے بلکہ مخالفانہ یا جارحانہ کام کے ماحول کے دائرے میں آتے ہیں۔

بعد ازاں صدر مملکت نے جون اور جولائی 2023 میں کیس کی سماعتیں کی۔ صدر مملکت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں معاملے کا نئے سرے سے فیصلہ کیا۔

پی ٹی وی حکم پر 30 روز کے اندر عملدرآمد کرے، صدر کی ہدایت

صدر مملکت نے کہا کہ ’ہراسانی‘ کی اصطلاح کو صرف جنسی نہیں بلکہ غیر محفوظ ، مخالف یا جارحانہ ماحول پیدا کرنے کے پہلوؤں کے ساتھ جانچنے کی ضرورت ہے، اگر کوئی آجر خواتین کے لیے غیر محفوظ ماحول پیدا کرتا ہے تو یہ ہراسانی کی تعریف میں آتا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ ہراسانی کی اصطلاح کو کام کے لیے غیر محفوظ ، مخالفانہ یا جارحانہ ماحول کے تناظر میں الگ سے پڑھنا چاہیے نا کہ صرف جنسی مطالبات کے تناظر میں۔

صدر مملکت نے محتسب کے فیصلے کو برقرار رکھا اور فیصلے کے خلاف اپیلیں مسترد کر دیں۔

صدر مملکت نے ہدایت کی کہ انسدادِ ہراسیت پروٹوکول پر نظرثانی اور ان پر عمل درآمد کی رپورٹ پیش کی جائے، پی ٹی وی حکم کو 30 دنوں کے اندر لاگو کرے، پروٹوکول پر رپورٹ محتسب کو جمع کرائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پنجاب حکومت اور تعلیم کے عالمی شہرت یافتہ ماہر سر مائیکل باربر کے درمیان مل کر کام کرنے پر اتفاق

وسط ایشیائی ریاستوں نے پاکستانی بندرگاہوں کے استعمال میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے، وزیراعظم پاکستان

حکومت کا بیرون ملک جاکر بھیک مانگنے والے 2 ہزار سے زیادہ بھکاریوں کے پاسپورٹ بلاک کرنے کا فیصلہ

کوپا امریکا کا بڑا اپ سیٹ، یوراگوئے نے برازیل کو ہرا کر سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا

ٹی20 کرکٹ سے ریٹائر بھارتی کپتان روہت شرما کیا ون ڈے اور ٹیسٹ کے کپتان برقرار رہیں گے؟

ویڈیو

پنک بس سروس: اسلام آباد کی ملازمت پیشہ خواتین اور طالبات کے لیے خوشخبری

کنوؤں اور کوئلہ کانوں میں پھنسے افراد کا سراغ لگانے کے لیے مقامی شخص کی کیمرا ڈیوائس کتنی کارگر؟

سندھ میں بہترین کام، چچا بھتیجی فیل، نصرت جاوید کا تجزیہ

کالم / تجزیہ

روس کو پاکستان سے سچا پیار ہوگیا ہے؟

مریم کیا کرے؟

4 جولائی: جب نواز شریف نے پاکستان کو ایک تباہ کن جنگ سے بچا لیا