لاہور ہائیکورٹ کا ایک ماہ میں اردو زبان کے نفاذ کا حکم

پیر 13 فروری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور ہائیکورٹ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ایک ماہ میں تمام اداروں میں اردو زبان کے نفاذ کا حکم دیا ہے ۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس رضا قریشی نے کیس کی سماعت کے بعد اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ آئین کے آرٹیکل 251 اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر فوری عمل کیا جائے۔عدالت نے وفاقی اور صوبائی حکومت کو عمل آمد رپورٹ ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل کے پاس جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔

سماعت کے آغاز پر سرکاری وکیل کی مزید مہلت کی استدعا کو عدالت نے مسترد کر دیا ۔جوڈیشل ایکٹوازم پینل کے سربراہ اظہر صدیق نے دلائل میں کہا سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لے کر نفاذ اردو کا حکم جاری کر رکھا ہے۔ عدالت نے ملک بھر کے تمام اداروں، تعلیمی نصاب اور سرکاری نوٹیفکیشن اردو زبان میں جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا سپریم کورٹ نے عدالتی فیصلے بھی اردو میں جاری کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔ نفاذ اردو کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ آج بھی عمل درآمد کی راہ تک رہا ہے۔ عدالت فوری طور پر نفاذ اردو کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کا حکم دے۔

سپریم کورٹ نے 2015ء میں تمام اداروں میں سرکاری زبان نافذ کرنے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا تھا اردو کو سرکاری اور دفتری زبان کے طور پر رائج کیا جائے۔ آئین کے آرٹیکل 251 کے تحت اردو کو فوری طور پر دفتری زبان کے طور پر نافذ کیا جائے۔ وفاقی سطح پر مقابلے کے امتحانات میں قومی زبان استعمال کی جائے ۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری، 27ویں ترمیم میں مزید ترامیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے سیریز کے 2 میچز کا شیڈول تبدیل

خواجہ آصف، عطا تارڑ اور محسن نقوی کا دورہ پاکستان جاری رکھنے کے فیصلے پر سری لنکن ٹیم سے اظہار تشکر

افغانستان کی جانب سے تجارتی بندش کی بات کسی نعمت سے کم نہیں، خواجہ آصف

افغانستان خود کش حملہ آوروں کے ذریعے ہی لانگ رینج حملے کرسکتا ہے، طلال چوہدری

ویڈیو

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دے دی

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ