لاہور ہائیکورٹ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ایک ماہ میں تمام اداروں میں اردو زبان کے نفاذ کا حکم دیا ہے ۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس رضا قریشی نے کیس کی سماعت کے بعد اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ آئین کے آرٹیکل 251 اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر فوری عمل کیا جائے۔عدالت نے وفاقی اور صوبائی حکومت کو عمل آمد رپورٹ ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل کے پاس جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔
سماعت کے آغاز پر سرکاری وکیل کی مزید مہلت کی استدعا کو عدالت نے مسترد کر دیا ۔جوڈیشل ایکٹوازم پینل کے سربراہ اظہر صدیق نے دلائل میں کہا سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لے کر نفاذ اردو کا حکم جاری کر رکھا ہے۔ عدالت نے ملک بھر کے تمام اداروں، تعلیمی نصاب اور سرکاری نوٹیفکیشن اردو زبان میں جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا سپریم کورٹ نے عدالتی فیصلے بھی اردو میں جاری کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔ نفاذ اردو کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ آج بھی عمل درآمد کی راہ تک رہا ہے۔ عدالت فوری طور پر نفاذ اردو کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کا حکم دے۔
سپریم کورٹ نے 2015ء میں تمام اداروں میں سرکاری زبان نافذ کرنے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا تھا اردو کو سرکاری اور دفتری زبان کے طور پر رائج کیا جائے۔ آئین کے آرٹیکل 251 کے تحت اردو کو فوری طور پر دفتری زبان کے طور پر نافذ کیا جائے۔ وفاقی سطح پر مقابلے کے امتحانات میں قومی زبان استعمال کی جائے ۔