توشہ خانہ کیس میں سزا سنائے جانے کے بعد سابق وزیر اعظم عمران خان کے حق دفاع بحال کرنے کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہے۔ چیف جسٹس عامر فاروق 10 اگست کو سماعت کریں گے۔
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی، درخواست عمران خان کے وکیل شیر افضل مروت نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں اے کلاس فراہم کی جائے اور مؤقف اپنایا گیاکہ عمران خان کی قانونی ٹیم کو جیل میں ملاقات کی اجازت دی جائے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں یہ استدعا بھی کی گئی کہ ذاتی معالج، اہل خانہ اور پارٹی کے سینئر قائدین سے بھی ملاقات کی اجازت دی جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روزعمران خان کے وکیل نعیم پنجوتھا نے کہا تھاکہ جیل انتظامیہ نے عمران خان سے ملاقات کرانے سے انکار کیا ہے تاہم جیل انتظامیہ نے کہا ہے کہ پاور آف اٹارنی کے لیے پیر کو رابطہ کیا جائے تاکہ عمران خان سے ملاقات کے بعد کچھ دستاویزات پر دستخط کروائے جا سکیں۔