میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ میں ایم ایس پنجاب انڈسٹری فیصل آباد کے خلاف 6 کروڑ 78 لاکھ سے زائد گیس کی چوری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ وکلاء پر برہم ہو گئے ۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے ’جو چاہتا مرضی سے ہڑتال کرتا ہے ایسے میں جسٹس کے نظام کو بند کر دیں۔ سسٹم کو خراب کرکے رکھ دیا ہے‘۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مزید کہا وکلاء کیسے ہڑتال کر سکتے ہیں۔ ایسے وکلا کا لائسنس ختم کرنا چاہئے۔ یہ کوڈ آف کنڈیکٹ وکلاء کا اپنا بنایا ہوا ہے جس پر خود عمل نہیں کرتے۔ ایسے ججز کو بھی ہٹانا چاہئے جو آرڈر پر آرڈر لکھ رہے ہیں۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا وکلا ہڑتال پر ہیں، وکیل ہڑتال کیوں کر رہے ہیں یہ بھی نہیں بتایا گیا۔ ہر آدمی اپنا اپنا کام کرے تو ملک کا سسٹم بہتر ہو سکتا ہے۔
پاکستان کا پورا نظام ٹیکنکلیٹی پر چلتا ہے۔ ہم عدالت میں آئین و قانون کے مطابق چلتے ہیں۔کنڈیکٹ کا قانون وکلا نے خود بنایا ہے۔ ججز یا پارلیمنٹ نے نہیں۔ عدالت نے ایم ایس پنجاب انڈسٹری فیصل آباد کی اپیل خارج کر دی۔