گزشتہ ہفتے سینسر ٹاور کی طرف سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق میٹا کی تیار کردہ سماجی رابطے کی ایپ ’تھریڈز‘ کے روزانہ کی بنیاد پر فعال رہنے والے صارفین کی تعداد میں 82 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
دوسری جانب ایپ کے استعمال کے دورانیے میں بھی کمی آئی ہے جسے اب صرف 80 لاکھ صارفین اسے استعمال کررہے ہیں۔
میٹا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مارک زکربرگ نے گزشتہ ماہ ٹاون ہال میں منعقدہ ایک اجلاس کےدوران بتایا تھا کہ کمپنی صارفین کو یہ پلیٹ فارم چھوڑنے سے روکنے کے لیے مزید ڈرائیونگ ہکس یا فیچر متعارف کرانے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔
زکربرگ نے تھریڈز پراپنی ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ یہ تھریڈز کے لیے ایک اچھاہفتہ تھا۔ کمیونٹی بہتری کی جانب گامزن ہے، میں توقع رکھتا ہوں کہ یہ ایک فعال طویل مدتی ایپ بنے گی ۔ انہوں نے آئندہ چند ہفتوں میں تھریڈز کے نئے سرچ اور ویب فیچرزکی آمد کی نوید بھی سنادی۔
زکربرگ نے لکھاکہ ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے تاہم وہ ٹیم کے کام کی رفتار سے خوش ہیں۔ یہ پیشرفت ایک ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب کچھ دن قبل کمپنی نے کہاتھا کہ وہ ا س پلیٹ فارم پر صارفین کی تعداد برقرار رکھنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔
مارک زکربرگ کے مطابق ایپ پر اگرچہ صارفین کی تعداد میٹا کے ایگزیکٹیوز کی توقعات سے سے بہتر ہے لیکن یہ کوئی بہت اچھی تعداد نہیں ہے۔
ظاہر ہے کہ اگرآپ کے پاس 10 کروڑ سے زائد افراد رجسٹرڈ ہیں اور پھر یہ سب یا ان میں سے نصف بھی آپ کی ایپ سے جڑے رہتے ہیں تو مثالی طور پر یہ بہت اچھا ہوگا مگر ہم ابھی وہاں نہیں پہنچے ہیں۔
مارک زکر برگ نے روزانہ فعال صارفین کی تعداد کو معمول کے مطابق قرار دیتے ہوئے کہاکہ کمپنی کی طرف سے ایپ میں مزید فیچرز کے اضافے کے ساتھ اس تعداد میں بہتری متوقع ہے۔
تھریڈز پر نئے فیچرزمتوقع ہیں
تھریڈز نے سابقہ ٹوئٹر اور موجودہ ایکس کے ساتھ بہتر انداز میں مقابلہ کرنے کے لیے حال ہی میں نئے فیچر متعارف کرائے تھے۔ میٹا کی ملکیت میں قائم تھریڈز نے مواد کی سلسلہ وار ترتیب اور خود کار ترجمہ کا آپشن شامل کرچکی ہے جبکہ سی ای او کا کہنا ہے کہ اس پلیٹ فارم پر مزید فیچرز متعارف کیے جارہے ہیں۔













