معروف پاکستانی گلوکارہ شے گل کا کہنا ہے کہ وہ پاکستانی میوزک انڈسٹری میں کچھ نیا اور منفرد کرنا چاہتی ہیں۔ موسیقی شروع کرنے کے بعد 24 سالہ گلوکارہ کو بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے اور بقول ان کے بہت سے چیلنجز ابھی مزید درپیش ہیں۔
بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انوشے بابر گل المعروف شے گل نے بتایا کہ کوک اسٹوڈیو سے ملنے والی شہرت کے باوجود انہیں ابھی مزید پرفارم کرنا ہے تاکہ وہ میوزک میں اپنا نام بنانے سکیں۔
واضح رہے کہ ان کے گانے کے غیر روایتی اسٹائل نے نامور میوزک پرڈیوسر زلفی کی توجہ حاصل کی جنہوں نے انہیں گلوکار علی سیٹھی کے ساتھ گانے کا موقع فراہم کیا اور یوں پسوڑی جیسا مشہور گانا راتوں رات ان کی مقبولیت کا باعث بن گئی۔
’پسوری نے میرے لیے سب کچھ بدل دیا، میں اب مالی طور پر خود مختار ہوں، اور یہ میرے لیے بہت اچھا ہے۔ یہ کسی بھی لڑکی کے لیے بہت اچھا ہے۔ میرے خیال میں ہر عورت کو مالی طور پر خود مختار ہونا چاہیے۔ میں اب زیادہ خوش ہوں کیونکہ میں بالآخر اپنے فیصلے خود کر سکتی ہوں، جو پہلے ممکن نہیں تھا۔‘
شے گل کا اگلا مشن ہے اپنا انفرادی گانا ریلیز کرنا۔ جسے ہر لحاظ سے وہ مکمل طور پر خود تیار کرنا چاہتی ہیں۔ لیکن ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اپنے اس متوقع انفرادی گانے کی تیاری کا ان پر پریشر بھی بہت ہے۔ ان کے مطابق لوگ انہیں گاہے گاہے باور کراتے رہتے ہیں کہ اب اصلی گانا بنانے کا وقت آگیا ہے۔‘
’میں کہتی ہوں، میں یہ کیسے کروں؟ میں کوشش کر رہی ہوں۔ بہت دباؤ ہے، بہت زیادہ۔ مجھے کسی نہ کسی طرح اس میں توازن پیدا کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اگر میں بہت زیادہ وقت لگاتی ہوں، تو شاید میں سست ہو جاؤں اور کبھی بھی اپنا گانا ریلیز نہ کر سکوں۔ لہذا تھوڑا دباؤ خوش آئند ہے لیکن اتنا زیادہ نہیں کہ یہ بہت زیادہ ہو جائے میرے لیے۔‘
شے گل کا کہنا تھا کہ وہ قدرتی طور پر اپنے جذبات کا اظہار کرنے والی شخصیت ہیں اور ان کا یہ وصف ان کی گائیکی میں بھی جھلکتا ہے۔ ’جو میرا دل کرتا ہے، میں وہ کرتی ہوں اور وہ اپنے کام کے ذریعے میوزک انڈسٹری پر اپنے کام کے نقوش چھوڑنا چاہتی ہوں۔‘