فیکٹ چیک: کیا جج ہمایوں دلاور کو یونیورسٹی آف ہل کے تربیتی کورس سے نکال دیا گیا ہے؟

منگل 8 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری اور نااہلی کا فیصلہ دینے والے جج ہمایوں دلاور جہاں تحریک انصاف کے حامی صارفین کی جانب سے سوشل میڈیا پر تنقید کی زد پر ہیں وہیں ان کے حوالے سے آئے روز کوئی نہ کوئی جعلی خبر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کی زینت بنتی رہتی ہے۔

عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کا فیصلہ سنانے کے بعد جج ہمایوں دلاور اس وقت لندن کی یونیورسٹی آف ہل میں ایک ٹریننگ کا حصہ ہیں اور گزشتہ دنوں اسی یونیورسٹی کے باہر تحریک انصاف کے حامیوں نے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔ پاکستان کے ایک نجی اخبار ڈان کے مطابق جیسے ہی جج ہمایوں دلاور کی شرکت کی خبریں سوشل میڈیا کی زینت بنی تو پی ٹی آئی کے حامیوں اور کارکنوں نے یونیورسٹی کو ای میلز، ٹویٹس اور فیس بک پوسٹس بھیجی اور اپنی پوسٹس میں یونیورسٹی کو ٹیگ کیا اور جج کو کورس سے نکالنے کا مطالبہ کیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے حامی صارف شایان علی نے اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ شئیر کی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ یونیورسٹی آف ہل کے باہر موجود ہیں۔ پوسٹ شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ میں جج ہمایوں دلاور سے بات کرنے ہل یونیورسٹی پہنچا تو میری ٹیم پر حملہ کیا گیا اور دھمکیاں دی گئیں۔


شایان علی نے اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر یہ خبر بھی وائرل کی کہ ان کے احتجاج کے بعد جج ہمایوں دلاور کو اس کورس سے نکال دیا گیا ہے۔ ان کے اس بیان کے بعد یونیورسٹی آف ہل کی انتظامیہ نے ایک پریس ریلیز جاری کی جس میں کہا گیا کہ “یونیورسٹی آف ہل 2014 سے پاکستانی ججوں کے لیے انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کی تربیتی کورس چلا رہی ہے۔ تربیتی کورس کے لیے شرکاء کا انتخاب ان کی متعلقہ ہائی کورٹس کرتے ہیں۔

اسی حوالے سے ایکٹیوسٹ شمع جو نیجو نے یونیورسٹی آف ہل کے بیان کو ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہپی ٹی آئی کے اکاؤنٹس ایک بار پھر جعلی خبروں کا پروپیگنڈہ کر رہے ہیں کہ جج ہمایوں دلاور کو یونیورسٹی آف ہل سے نکال دیا گیا ہے۔ وہ طالب علم نہیں ہے جنہیں نکال دیا جائے۔ وہ ایک ٹریننگ میں شرکت کے لیے گئے ہیں، جسے پاکستان کی اعلیٰ عدالتوں نے یونیورسٹی کے بیان کی وضاحت کے مطابق منتخب کیا ہے۔


واضح رہے کہ اس سے قبل بھی جج ہمایوں دلاور کی اہلیہ سے منسوب ایک ویڈیو گردش کررہی تھی جس کے بارے میں کہا جا رہا تھا کہ جج ہمایوں دلاور نے پیسے لیے ہیں جبکہ وہ ویڈیو دو سال پرانی اور خاتون جج ہمایوں دلاور کی اہلیہ نہیں تھیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp