وزیر اعظم شہباز شریف نے کہاکہ آرمی چیف نے منصب سنبھالتے ہی آگے بڑھنے کا پلان بتایا، جس کے تحت ملکی ترقی اور خوشحالی کے لیے 4 شعبوں پر توجہ دی جائے گی، جن میں زراعت کے شعبے کو ترقی دینا، معدنیات کے کھربوں ڈالر کے ذخائر کو استعمال میں لانا، انفارمیشن ٹیکنالوجی کو فروغ دینا اور بیرونی سرمایہ کاری کو ملک میں لانا شامل ہے۔
وزیر اعظم نے راولپنڈی جی ایچ کیو کے الوداعی دورے کے دوران شہداء کے اہلخانہ اور غازیوں کے اعزاز میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عظیم اور پروقار تقریب میں شہدا کے خاندانوں اور غازیوں سے ملاقات پر فخر ہے۔ شہدا اور ان کے عزیز و اقارب نے ملک کے دفاع کے لیے عظیم قربانیاں دیں، جس کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔
وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان کو معرض وجود میں آئے 76 سال ہونے کو ہیں لیکن آج تک قربانیوں کا سلسلہ جاری ہے، ان عظیم شہدا نے موت کے منہ میں آنکھیں ڈال کر جرات اور بہادری سے دشمن کا مقابلہ کیا اور خود تو اس دنیا سے چلے گئے لیکن پاکستان کو محفوظ کرگئے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان مشکل ترین حالات سے نکل آیا ہے، اب پاکستانی منتظرہیں کہ کب قرضوں سے پاکستان کی جان چھوٹے گی لیکن انکو یقین دلاتا ہوں کہ جلد وہ وقت آجائے گا جب پاکستان کی جان قرضوں سے چھوٹ جائے گی۔
مزید پڑھیں
وزیر اعظم کے مطابق کل انکی حکومت کی مدت پوری ہو جائے گی، آئین کے مطابق اقتدار عبوری حکومت کے حوالے کر دیا جائے گا۔
انکا مزید کہنا تھاکہ حکومت اور اداروں نے مل کر ایک جامع نظام وضع کیا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ وسائل کی بندر بانٹ کے بجائے منصفانہ تقسیم پر متحد ہو جانا چاہیے۔
وزیر اعظم کے جی ایچ کیو کے الوداعی دورے پر آرمی چیف سید عاصم منیر نے ان کا استقبال کیا، اسکے بعد وزیر اعظم نے پرنسپل اسٹاف آفیسرز سے ملاقات کی اور وزیر اعظم کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔
وزیر اعظم نے تقریب کے دوران 70 شہداء اور 30 غازیوں کے خاندانوں میں چیک تقسیم کیے، اور شہدا کے قابل بچوں میں لیپ ٹاپ تقسیم کیے۔