ارشد شریف قتل کیس کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ پبلک کرنے والوں کیخلاف تحقیقات کا حکم

پیر 13 فروری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ارشد شریف قتل ازخود نوٹس کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی،چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں بنچ نے سماعت کی ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹس مظاہر نقوی نے دوران سماعت جے آئی ٹی رپورٹ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ عدالت کیساتھ کھیل نہ کھیلیں،پہلا مرحلہ تو یہی تھا جو مکمل نہیں ہو سکا،کیا جے آئی ٹی کینیا اور یو اے ای میں تفریح کرنے گئی تھی؟

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ ارشد شریف کے ساتھ موجود خرم اور وقار کا بیان کیوں نہیں لیا؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ کینیا کے حکام نے صر ف ڈائریکٹر پبلک پراسیکیوٹر سے ملاقات کرائی ۔

ارشد شریف قتل کا قبل از وقت کسی پر الزام عائد نہیں کرسکتے

چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ کینیا آزاد ملک اور ہمارے دائرہ اختیار سے باہر ہے، جو بھی حالات ہوں دوسرے ملک کے بارے میں احترام سے بات کیجیے، عدالت جاننا چاہتی ہے کہ اسپیشل جے آئی ٹی کو اب تک کیا ملا ہے؟ اسپیشل جے آئی ٹی آئندہ کیا لائحہ عمل اختیار کرے گی؟ بتایا جائے، ارشد شریف قتل کا قبل ازوقت کسی پر الزام عائد نہیں کرسکتے۔

سماعت میں مرحوم ارشد شریف کی بیوہ نے عدالت سے کہا کہ اسپیشل جے آئی ٹی کی رپورٹ کی مصدقہ کاپی فراہم کیا جائے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ آپ کو نہیں دے سکتے، جے آئی ٹی رپورٹ کے پبلک ہونے سے خدشات پیدا ہوتے ہیں، پہلے ہی کینیا میں موجود دو بھائیوں سمیت تمام لوگ چھپ گئے ہیں۔

ارشد قتل کیس کے تین زاویے

جسٹس مظاہر نقوی نے پوچھا کہ جے آئی ٹی کے ارکان کہاں ہیں؟ جس پر اویس احمد نے کہا کہ تین ارکان عدالت میں موجود ہیں، اس پر جسٹس مظاہر بولے کہ باقی ارکان کیوں نہیں آئے؟ کیا تفتیشی ٹیم کا کام نہیں پیش ہونا؟

دوران سماعت سپریم کورٹ نے ارشد شریف قتل کیس کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ پبلک کرنے والوں کے خلاف تحقیقات کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ارشد شریف قتل کیس کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کس نے پبلک کی؟ پتا کریں کہ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ پبلک کرنے کے پیچھے کون ملوث تھا؟

جسٹس اعجاز االاحسن نے کہاکہ ارشد شریف قتل کے 3 زاویے ہیں، ارشد شریف کو پاکستان سے بھاگنے پر کس نے مجبور کیا؟ کیا پتہ لگایا گیا کہ ارشد شریف کو ایسا کیا دکھایاگیا کہ وہ ملک سے باہر چلے گئے؟کڑیاں جڑیں گی تو خود ہی پتہ چل جائے گا ارشد شریف سے جان کون چھڑانا چاہتا تھا۔

خرم اور وقار کے ریڈ وارنٹ کیلئے انٹرپول کو خط

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ ارشد شریف قتل کیس کے اہم کردار خرم اور وقار کے ریڈ وارنٹ کیلئے انٹرپول کو لکھ دیا،جسٹس مظاہر نقوی نے کہاکہ کینیا کی پولیس جس کہانی پر تحقیقات کررہی ہے وہ قابل قبول نہیں ، ارشدشریف قتل پر جے آئی ٹی بنانے کی یہی وجہ تھی ۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ارشد شریف پر مقدمات درج کرانے والوں سے بھی تفتیش کررہے ہیں بعض سرکاری افسران کے نام آئے، ان سے بھی تفتیش کی،ارشدشریف پر مقدمات درج کرانے کے پیچھے کون تھا، ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے۔

بعد ازاں سپریم کورٹ نے دو ہفتوں کے اندر خصوصی جے آئی ٹی سے پیش رفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے ارشد شریف قتل پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت ایک ماہ تک ملتوی کردی۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp