اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ایران سے 100 میگاواٹ بجلی حاصل کرنے کی منظوری دے دی

منگل 8 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ای سی سی نے یکم جنوری 2022 سے 31 دسمبر 2024 تک 104 میگاواٹ کی موجودہ سپلائی کے لیے ٹیرف میں توسیع سے متعلق ایرانی کمپنی TAVANIR کے ساتھ معاہدے میں ترامیم کی منظوری بھی دی۔ اضافی سپلائی (پولن-گبڈ) کے لیے ٹیرف پر بات چیت اور اضافی سپلائی کے لیے ٹیرف پر اتفاق کیا گیا۔ 16 مارچ 2023 سے 31 دسمبر 2024 تک پولن-گابڈ ٹرانسمیشن لائن کے ذریعے 100 میگاواٹ حاصل کی جائے گی۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے ٹیرف ریشنلائزیشن کے ذریعے کراچی الیکٹرک صارفین کے لیے یکساں ٹیرف کے اطلاق کے حوالے سے پاور ڈویژن کی سمری کی منظوری دیدی۔ ایڈجسٹمنٹ کے ذریعے کے الیکٹرک کے لیے ٹیرف ریشنلائزیشن کی منظوری 3 ماہ جولائی، اگست اور ستمبر 2023 میں صارفین سے وصول کی جانے والی اپریل، مئی اور جون 2023 کی کھپت پر لاگو ہوگی۔

وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں ہوم ریمیٹنس انسینٹیو سکیموں میں نظرثانی کے حوالے سے فنانس ڈویژن کی سمری پر غور کیا گیا۔ ای سی سی نے بحث کے بعد ترسیلات زر کی آمد کو بہتر بنانے اور رسمی ذرائع کے ذریعے ترسیلات زر کی زیادہ سے زیادہ آمد حاصل کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک کی6 مراعاتی اسکیموں کی شکل میں تبدیلی کی تجویز کی منظوری دیدی۔

ای سی سی نے بارشوں اور سیلاب سے 2022 میں وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کی طرف سے پیش کی گئی پاسکو کی گندم کو نقصان پہنچنے کی جامع رپورٹ اور 104 میگاواٹ بجلی کی خریداری کے لیے ایران کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے وزارت توانائی (پاور ڈویژن) کی سمری پر بھی غور کیا۔

ای سی سی نے اس کے دائرہ کار میں ذیلی خدمات کے منصوبوں کو شامل کرنے کے لیے ٹرانسمیشن لائن پالیسی 2015 (ٹی ایل پالیسی 2015) میں مجوزہ ترامیم کے حوالے سے وزارت توانائی کی سمری پر بھی غور کیا اور اس کی منظوری دی۔

یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن (یو ایس سی) کے ذریعے مالی سال 2023-24 کے لیے یکم اگست 2023 سے 30 جون، 2024 تک 10 ماہ کے لیے سبسڈی والے نرخوں پر 5 ضروری اشیاء کے وزیراعظم کے ریلیف پیکیج کو جاری رکھنے کے بارے میں وزارت صنعت و پیداوار کی سمری کو منظور کیا گیا تاکہ آٹے کی قیمت میں کوئی اضافہ نہ کیا جائے۔

ای سی سی نے میڈیا ورکرز، صحافیوں اور فنکاروں کے لیے وزیر اعظم ہیلتھ انشورنس سکیم کے لیے وزارت اطلاعات و نشریات کے حق میں 3 ارب روپے، مالی سال 2023-24 کے دوران JSHQ کی سیکیورٹی سے متعلقہ ضروریات کے لیے وزارت دفاع کے لیے 5 ارب روپے کی منظوری بھی دی۔

وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر، وفاقی وزیر بجلی خرم دستگیر خان، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار مخدوم سید مرتضیٰ محمود، وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق مسعود ملک، ایس اے پی ایم فنانس پر طارق باجوہ، ریونیو پر ایس اے پی ایم طارق محمود پاشا، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے تجارت و صنعت رانا احسان افضل، وفاقی سیکریٹریز اور دیگر سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp