مدت مکمل ہوگئی، اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری کل صدر مملکت کو بھیج دوں گا، وزیراعظم

منگل 8 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہماری حکومت کی مدت پوری ہو چکی، اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری کل صدر مملکت کو بھجوا دوں گا۔

ٹیوب ویل سولر انرجی پر منتقلی کے منصوبے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو ملک میں سیاسی افراتفری تھی، ہمیں ایسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جس کا ہمیں اندازہ ہی نہیں تھا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اگر آئی ایم ایف کا پروگرام ہمیں نہ ملتا تو پھر قوم کو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا۔ خدانخواستہ پاکستان ڈیفالٹ کر جاتا تو بیروزگاری کا طوفان آ جاتا۔ کوئی عالمی بینک ہمارے ساتھ تجارت نہ کرتے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے کسان کروڑوں لوگوں کے لیے غلہ پیدا کرتے ہیں، اس سے بڑھ کر کوئی خدمت نہیں ہو سکی۔ زراعت کا شعبہ ملک میں انقلاب لائے گا۔

شہباز شریف نے کہا کہ آج ملک کو سستی بجلی کی ضرورت ہے، اس کے بغیر زراعت اور صنعت ترقی نہیں کر سکتی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس وقت زراعت کو ترقی یافتہ بنانے کے لیے ضرورت ہے کہ کسان کو سستی بجلی ملے، اور اسے سستی کھاد مہیا کی جائے۔

ہمیں شمسی توانائی سے استفادہ کرنا ہوگا

انہوں نے کہا کہ ہمیں شمسی توانائی سے استفادہ کرنا ہوگا۔ کیوں کہ آئی ایم ایف نے ہمارے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے ہیں کہ حکومت کسی کو بھی سبسڈی نہیں دے سکتی۔

شہباز شریف نے کہا کہ کسانوں کے لیے ہم یہ منصوبہ لے کر آئے ہیں کہ ٹیوب ویل کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لیے 33 فیصد رقم وفاق دے گا، 33 فیصد رقم صوبہ مہیا کرے گا جبکہ 33 فیصد کسان کو خود برداشت کرنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پن بجلی کے منصوبوں پر توجہ دینی چاہیے تھی مگر منگلا اور تربیلا ڈیم بننے کے بعد ہم نے اُس طرف توجہ ہی نہیں دی۔

انہوں نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم پر کام جاری ہے جس سے 4 ہزار میگا واٹ بجلی بنے گی۔ اس منصوبے کی بنیاد سابق وزیراعظم نواز شریف نے رکھی تھی۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو قرضے سے نجات دلائیں گے کیوں کہ کشکول لے کر دنیا میں گھومنا کوئی زندگی نہیں ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ میں مرنے سے قبل اس ملک کو ترقی کی سمت سفر کرتا دیکھنا چاہتا ہوں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp