ایف آئی اے کرپشن کی روک تھام میں کردار ادا کر رہا ہے: وزیر داخلہ رانا ثنااللہ

منگل 8 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر داخلہ راناثنااللہ خان نے کہا ہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے سب سے اہم ادارے کے طور پر شناخت بنائی، اس ادارے کا پروفیشنل ہونا لازم و ملزوم ہے۔

ایف آئی اے ٹریننگ اکیڈمی میں زیرتربیت افسران سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ ایف آئی اے صرف تحقیقاتی ادارہ نہیں بلکہ کرپشن کی روک تھام میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے نے بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کو روکنے کے لیے اقدامات کیے۔ امیگریشن کی ذمہ داری بھی ایف آئی اے کے حوالے ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ یونان کشتی حادثہ کی وجہ سے کافی تنقید کا سامنا ہوا، یونان حادثے کی انکوائری کروائی گئی ہے، ذمہ داروں کے خلاف سخت ایکشن ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ میرٹ پر معاملات نمٹانے سے اچھے نتائج آسکتے ہیں، ادارے میں بہتری کے لیے استعداد کار بڑھانے کی ضرورت ہے۔

 وزیر داخلہ نے نئے انٹی گریٹڈ بارڈر مینجمنٹ سسٹم کا افتتاح کر دیا

قبل ازیں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ خان نے ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز کے دورے پر نئے انٹی گریٹڈ بارڈر مینجمنٹ سسٹم کا افتتاح کیا۔

اس موقع پر وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ ’آئی بی ایم ایس‘ کا اجرا ’ایف آئی اے‘ کی استعداد کار بڑھانے کی جانب ایک اور قدم ہے۔ ایف آئی اے کو عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق بنانے کے لیے منصوبوں کا آغاز انتہائی خوش آئند ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ بدلتی ٹیکنالوجی کے دور میں اس سسٹم کا افتتاح ملکی سالمیت، سیکیورٹی اورتحفظ کا باعث بنے گا۔

اس موقع پر ایف آئی اے حکام نے وزیر داخلہ کو نئے انٹی گریٹڈ بارڈر مینجمنٹ سسٹم سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔

حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ تمام امیگریشن چیک پوسٹوں پر ’آئی بی ایم ایس‘ سے استفادہ حاصل کیا جا سکے گا، سسٹم کی بدولت چیک پوسٹوں اور ائیرپورٹس پر پاسپورٹ اور پاکستانی ویزہ کی تصدیق ممکن ہو گی۔ نئے سسٹم سے دستاویزات اور افراد کی فوری شناخت ہو سکے گی۔

یہ بھی بتایا گیا کہ آپٹیکل کریکٹر ریکگنیشن کے ذریعے دستاویز پڑھنے کا نظام بہتر ہوا، ایف آر ایس کے ذریعے پاسپورٹ اور ویزا کے ساتھ ساتھ فرد کی تصدیق بھی ہو سکے گی۔ جبکہ رئیل ٹائم ڈیٹا بیس کے ذریعے ڈیٹا کی تصدیق ممکن ہو گی۔

حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ یہ سسٹم نادرا، ڈائریکٹوریٹ آف پاسپورٹ اینڈ امیگریشن، ایف بی آر، پولیس سمیت دیگر اداروں سے مکمل طور پر انٹیگریٹڈ ہے، اس سسٹم کے ذریعے بد عنوانی اور اختیارات کے غلط استعمال کا سدباب کیا جا سکے گا۔

وزیر داخلہ نے ایف آئی اے میں ای آفس کا بھی افتتاح کیا

وزیر داخلہ نے ایف آئی اے میں ای آفس کے استعمال کا بھی افتتاح کیا۔

اس موقع پر راناثنااللہ نے کہا کہ ای آفس کا استعمال وقت کی اہم ضرورت ہے، اس سے شفافیت اور کارکردگی میں بہتری آئے گی اور اس سے قومی وسائل کی بچت بھی ممکن ہو گی۔

ڈی جی ایف آئی اے کی جانب سے ای آفس کو 6 ماہ میں مکمل طور پر نافذ العمل بنانے کی یقین دہانی کرائی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp