نیٹ میٹرنگ صارفین کے لیے خوش خبری ۔ نیپرا نے ڈسٹری بیوٹڈ جنریشن اور نیٹ میٹرنگ ریگولیشن 2015 میں ترمیم نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
نیپرا اعلامیہ کے مطابق نیٹ میٹرنگ صارفین ڈسکوز کو اضافی بجلی 19 روپے 32 پیسے فی یونٹ کے حساب سے فروخت کرتے رہیں گے ۔ اس فیصلے کے تحت ملک میں نیٹ میٹرنگ کو مزید فروغ ملے گا ۔
تفصیلات کے مطابق نیپرا نے ڈسٹری بیوٹڈ جنریشن اور نیٹ میٹرنگ ریگولیشن 2015 میں مجوزہ ترمیم پر فیصلہ جاری کر دیا ۔نیپرا اتھارٹی نے ریگولیشنز میں ترمیم کے لیے اسٹیک ہولڈرز اور عوام سے رائے مانگی تھی۔
اتھارٹی نے مجوزہ ترمیم پر مختلف اسٹیک ہولڈرز اور میڈیا رپورٹس سے موصول تبصروں پر غور کرتے ہوئےعوامی سماعت بھی کی تھی۔ دوران سماعت اسٹیک ہولڈرز کی گزارشات اور سسٹم میں سستی اور قابل تجدید توانائی کی شمولیت کے لیے حکومتی مؤقف کا بھی جائزہ لیا گیا ۔
اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے نیٹ میٹرنگ کے معاشی فوائد پر بھی روشنی ڈالی گئی تھی۔ فریقین کو سننے کے بعد اتھارٹی نے موجودہ ڈسٹری بیوٹڈ جنریشن اور نیٹ میٹرنگ ریگولیشن 2015 میں ترمیم نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کے تحت ملک میں نیٹ میٹرنگ کو مزید فروغ ملے گا ۔
مجوزہ نیپرا ترمیم کیا تھی ؟
نیپرا کی جانب سے 24 اگست 2022 کو نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا جسے اخبارات میں بھی شائع کیا گیا تھا۔نوٹیفیکیشن میں بتایا گیا تھا کہ نیپرا متبادل اور قابل تجدید توانائی کے حوالے سے بنائے جانے والے قواعد یعنی ڈسٹری بیوٹڈ جنریشن اینڈ نیٹ میٹرنگ ریگولیشن 2015 میں ترمیم کر رہا ہے۔
ترمیم کے تحت سولر صارفین کو قومی بجلی کی اوسط قیمت کی جگہ قومی توانائی کی اوسط قیمت کے برابر فی یونٹ قیمت ادا کی جائے گی۔ اتھارٹی نے 30 دن میں عوامی رائے مانگی تھی جس کے بعد نیپرا نے مسودہ قانون کو حتمی شکل دینی تھی ۔
نیپرا نوٹیفیکیشن پر صارفین اور پاکستان سولر ایسوسی ایشن نے تحفظات کا اظہار کیا تھا ۔ سولر ایسوسی ایشن کا کہنا تھا ترمیم سے سولر سسٹم سے بجلی بنانے والے صارفین مشکل میں آ جائیں گے کیونکہ ان کی جانب سے پیدا کی جانے والی بجلی کی قیمت کو 10 سے 20 فیصد تک کم کر دیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا صارفین سولر کمپنیوں سے اس لیے ناراض ہو رہے ہیں کہ سسٹم لگاتے وقت ان سے نیپرا کی جانب سے جس شرح سے نرخ کا وعدہ کیا گیا تھا اس پر یوٹرن لیا جا رہا ہے۔ مجوزہ نیپرا ترمیم کے مطابق انہیں توانائی کی قیمت کے حساب سے ادائیگی ہو گی جو 20 فیصد تک کم ہو گی۔
سولر صارفین کو ڈیسکوز نو اعشاریہ نو روپے فی یونٹ ادا کرتی تھیں پھر قیمت بڑھی تو انہیں تیرہ روپے تک ادا ئیگی ہوتی تھی اور اب اسے بجلی مہنگی ہونے کے بعد اٹھارہ روپے سے زائد ہونا تھا مگر ترمیم کی صورت میں یہ گیارہ سے 12 روپے رہ جائے گا۔
ایک صارف کا کہنا تھا انہوں نے 10 لاکھ روپے کی لاگت سے آٹھ کے وی کا سولر سسٹم لگایا تھا تاکہ بجلی کا بل زیرو ہو سکے تاہم اگر نیپرا ترمیم کے بعد آئیسکو نے ان کی بنائی گئی بجلی کے نرخ کم ادا کیے تو وہ ایکسپورٹ کی گئی بجلی سے پیک آوورز کی قیمت برابر کرنے کے قابل نہیں رہیں گے اور انہیں اب بل دینا پڑے گا۔
پاکستان سولر ایسوسی ایشن، سولر پینل ڈیلرز ایسوسی ایشن اور نیٹ میٹرنگ صارفین نے نیپرا کی دی گئی تیس دن کی مہلت میں شکایات اور تحفظات کے انبار لگا دیئے ۔
تاہم نیپرا نے سماعت مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ آج نیپرا سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ترمیم کا فیصلہ مسترد کر دیا گیا ہے ۔