وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان کو سزا پر ہمیں کوئی خوشی نہیں، جن لوگوں نے مٹھائیاں تقسیم کیں انہوں نے کوئی اچھا کام نہیں کیا ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔
قومی اسمبلی کے الوداعی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ہماری حکومت کی مدت ختم ہو چکی ہے، آج رات صدر مملکت کو اسمبلی کو تحلیل کرنے کی سمری بھیج دوں گا۔
مزید پڑھیں
شہباز شریف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے دوست ممالک کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا کیا، 16 ماہ کے دوران ہمیں بے پناہ چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔ اقتدار سنبھالا تو سرمنڈواتے ہی اولے پڑے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پی ٹی آئی کے پروپیگنڈے کی وجہ سے پاکستان اور چین کے تعلقات میں ضعف آیا۔
عمران خان نے اپنے دور میں سب کو چور ڈاکو کہا
شہباز شریف نے کہا کہ پی ٹی آئی نے سب کو چور ڈاکو کہا، ہم نے جب حکومت سنبھالی اس وقت اندازہ نہیں تھا کہ اتنی مشکلات کا سامنا ہوگا۔ روس یوکرین جنگ کی وجہ سے تیل کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں، ہر 15 روز بعد تیل کی قیمتوں میں اضافہ کرنا ہمارے لیے بہت مشکل ہوتا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 9 مئی کو شہدا کی یادگاروں پر حملہ کیا گیا، افواج پاکستان نے تو ہمیشہ وطن کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ اس دن کو ہمیشہ سیاہ دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔
وزیراعظم نے کہاکہ اس میں اب کوئی شک نہیں رہ جانا چاہیے کہ 9 مئی کو پاک فوج کے سپہ سالار جنرل عاصم منیر کے خلاف سازش کی گئی۔ ماضی میں ایک وزیراعظم کو پھانسی ہوئی، ایک کو 3 بار اقتدار سے نکالا گیا مگر کسی نے اداروں پر دھاوا نہیں بولا۔
سابق وزیراعظم نے دہشت گردوں کو واپس لا کر بسایا
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار پاکستانیوں نے جام شہادت نوش کیا، ان قربانیوں کے بعد ملک میں امن ہوا تھا مگر سابق وزیراعظم نے دہشتگردوں کو واپس لا کر یہاں بسایا جس کی بنیاد پر پاکستان میں ایک بار پھر دہشتگردی نے سر اٹھا لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے 38 سالہ سیاسی کیریئر میں اس حکومت کے 16 ماہ انتہائی مشکل تھے۔ کیوں کہ ملک میں ہر طرف افراتفری تھی اور مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی تھی۔
وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی پیچھے رہ گئی جس کی کئی وجوہات ہیں، صوبے کے عوام کے جائز مطالبات کو تسلیم کرتا ہوں۔
انہوں نے کہاکہ 16 ماہ کے دوران کوشش کی کہ بلوچستان کے مسائل حل کرنے کے لیے اقدامات کروں، سیاسی افراتفری کے باوجود گوادر کے منصوبوں کو مکمل کرایا۔
شہباز شریف نے کہا کہ بلوچستان کے کچھ مسائل حل ہوئے جو نہیں ہو سکے ان کے لیے ہم سب مل کرکوشش کریں گے کیوں کہ بلوچستان کے بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا۔
وزیراعظم کا کابینہ سے الوداعی خطاب، اتحادیوں کے ساتھ جنرل باجوہ کا بھی شکریہ
قبل ازیں وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے الوداعی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے 16 ماہ کے دوران ساتھ دینے پر جہاں حکومتی اتحادیوں کا شکریہ ادا کیا ہے وہیں ساتھ دینے پر سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی اظہار تشکر کیا ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت سنبھالتے ہی ہمیں سیلاب جیسی تباہ کاریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ وفاق اور صوبوں نے سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لیے بھرپور کردار ادا کیا، مدت مکمل ہونے پر اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ادا کرتا ہوں۔
شہباز شریف نے کہا کہ شفاف طریقے سے سیلاب متاثرین میں اربوں روپے تقسیم کیے گئے۔ اس مشکل سے نکلنے میں جہاں دیگر اداروں نے حکومت کا ساتھ دیا وہیں پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی بھرپور ساتھ دیا جس پر میں ان کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔
جب حکومت سنبھالی تو مہنگائی تیزی سے بڑھ رہی تھی
وزیراعظم نے کہا کہ جب ہم نے حکومت سنبھالی تو مہنگائی تیزی سے بڑھ رہی تھی، پی ٹی آئی حکومت کی نالائقی کی وجہ سے ملک کو ہر محاذ پر چیلنجز کا سامنا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اتحادی جماعتوں نے ملک کی خاطر مشکل فیصل کرنے کے لیے اپنی سیاست کو داؤ پر لگایا مگر سب ثابت قدم رہے۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات کے بعد جو بھی حکومت آئے، ہم ملک کی کشتی کو پار لگانے کے لیے مل کر شبانہ روز محنت کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے میں ہمیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اب نگراں حکومت دیانتداری کے ساتھ عوام کی خدمت کرے۔
شہباز شریف نے کہا کہ اگر چین گزشتہ 4 ماہ میں ہمارا ساتھ نہ دیتا تو ہمارے لیے مزید مشکلات پیدا ہوتیں۔
ان کا کہنا تھا کہ چند ہفتے پہلے چینی نائب وزیراعظم وفد کے ہمراہ پاکستان آئے اور دنیا کو دکھایا کہ پاکستان چین کا بہترین دوست ہے اور اس کے لیے وہ بھی کر گزرنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو پاک فوج اور اس کے سپہ سالار کے خلاف سازش کی گئی، اگر یہ کامیاب ہو جاتی تو ناقابل تصور صورت حال ہوتی۔
اوورسیز پاکستانی دنیا بھر میں ہمارے سفارتکار ہیں
دریں اثنا سمندر پاکستانیوں کے لیے متعدد پیکیجز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی دنیا بھر میں ہمارے سفارتکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یورپ اور سعودی عرب میں اسکلڈ لیبر کی ضرورت ہے، آئی ٹی میں نوجوانوں کو تربیت دی جائے تو اربوں ڈالر آ سکتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے پراپرٹی کے مسائل کے حل کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں گی۔ زیادہ ترسیلات زر بھیجنے والوں کے لیے ایئرپورٹس پر خصوصی کاؤنٹر قائم کیے جائیں گے۔