باجوڑ خود کش حملہ ٹی ٹی پی اور داعش نے مل کر کیا، سی ٹی ڈی

بدھ 9 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبر پختونخوا میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور داعش کے مل کر حملے کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے مطابق تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ اہم دہشتگردانہ حملوں کے پیچھے ٹی ٹی پی کا ہاتھ ہے۔ علی مسجد خود کش دھماکے میں ملوث 8 سہولت کار گرفتار کر لیے گئے ہیں جن سے خود کش جیکٹ، اسلحہ، آئی ای ڈی بنانے کا سامان بھی برآمد کیا گیا ہے۔ باڑہ کمپاؤنڈ پر حملے میں ٹی ٹی پی ملوث تھی جبکہ تحقیقات کے مطابق باجوڑ حملہ ٹی ٹی پی اور داعش نے مل کر کیا تھا۔

سی ٹی ڈی خیبر پختونخوا کے چیف ڈی آئی جی سہیل خالد نے پشاور میں میڈیا کو بتایا کہ ضلع خیبر کے علی مسجد دہشت گردی حملے میں کالعدم تحریک طالبان ملوث نکلی۔ جو پہلے واقعہ سے لاتعلقی کا اظہار کر رہی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ اب تک جو تحقیقات ہوئی ہیں اس کے مطابق ٹی ٹی پی علی مسجد حملے میں ملوث تھی، بہت کم وقت میں پولیس ملوث مبینہ دہشت گردوں تک پہنچ گئی ہے اور کئی گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔

سہیل خالد نے مزید بتایا کہ علی مسجد خود کش دھماکے میں ملوث 8 سہولت کار گرفتار کر لیے گئے۔ ملزمان سے خود کش جیکٹ، اسلحہ، آئی ای ڈی بنانے کا سامان برآمد کیا گیا ہے، مزید تفتیش جاری ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ علی مسجد دھماکے کا خودکش حملہ آور افغانستان سے آیا تھا جس کا نام انصار تھا۔ سہولت کاروں سے افغان سم، جہاد کے پمفلٹ اور دیگر دستاویز بھی برآمد ہوئی ہیں۔ افغانستان کے صوبے ننگرھار میں دھماکے کی منصوبہ بندی کی گئی، خودکش حملہ آور حملے سے 4 دن پہلے غیر قانونی طور پر پاکستان میں داخل ہوا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp