سپریم کورٹ بار کا وکلا کو ہراساں کرنے پر چیف جسٹس سے ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ

بدھ 9 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے وکلا کو ہراساں کرنے پر چیف جسٹس پاکستان سے ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے سینیئر وکیل خواجہ حارث اور نعیم حیدر پنجوتھا کو ایف آئی اے کی جانب سے نوٹس بھیجے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ’ایف آئی اے‘ نے جج ہمایوں دلاور کی فیس بک پوسٹوں کے حوالے سے دونوں وکلا کو نوٹس جاری کیا۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے کی جانب سے دونوں وکلا کو جاری نوٹسز غیر قانونی اور غیر آئینی ہیں۔

سپریم کورٹ بار نے مطالبہ کیا ہے کہ ایف آئی اے دونوں وکلا کے خلاف جاری غیر قانونی کال اپ نوٹسز فوری واپس لے۔ یہ نوٹسز بار اور عدلیہ کی آزادی کے خلاف اور ہراساں کرنے کے مترادف ہیں۔

سپریم کورٹ بار نے کہا کہ ان نوٹسز کا مقصد وکلا کو بے خوف و خطر اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی سے روکنے کے سوا کچھ نہیں۔ سینیئر وکیل اور سپریم کورٹ بار کے معزز رکن خواجہ حارث کو ایف آئی اے نوٹس غیر قانونی ہے۔

یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے کی جانب سے وکیل نعیم حیدر پنجوتھا کو 8 گھنٹے تک غیر قانونی حراست میں رکھا گیا، وکیل شیر افضل خان مروت کے خلاف اٹک پولیس کی جانب سے ایف آئی آر کی بھی مذمت کرتے ہیں۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ بار تمام غیر قانونی اقدامات کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتی ہے، ایسے اقدامات بنیادی انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کے خلاف ہیں۔ ایسے اقدامات انصاف کے طے شدہ اصولوں اور نظام عدل کو کمزور کرنے کے مترادف ہیں۔

وکلا کے خلاف تمام غیرقانونی اقدامات کا دفاع کیا جائے گا، اعلامیہ

سپریم کورٹ بار نے کہا کہ وکلا کے خلاف تمام غیر قانونی اقدامات کا بھرپور دفاع کیا جائے گا۔ ان غیر قانونی اقدامات کا مقصد وکلا کو اپنے مؤکلین کے مقدمات میں پیش ہونے سے روکنا ہے۔

سپریم کورٹ بار کے مطابق فیس بک پوسٹوں کی انکوائری میں جج ہمایوں دلاور کو شامل تفتیش کیے بغیر یہ انکوائری نامکمل اور متعصبانہ ہوگی۔ اس انکوائری کے حوالے سے سب سے پہلے جج ہمایوں دلاور سے پوچھ گچھ ہونی چاہیے۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وکلا کے خلاف غیر قانونی اقدامات پر سپریم کورٹ بار وکلا برادری کے ساتھ کھڑی ہوگی، ایسے اقدامات سے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کو ڈرایا یا دھمکایا نہیں جا سکتا۔

’قانون کی حکمرانی، انصاف کی فراہمی اور بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے سپریم کورٹ بار کا عزم غیر متزلزل ہے‘۔

اعلامیہ کے مطابق سپریم کورٹ بار وکلا کے خلاف تمام غیر قانونی اقدامات کو چیلنج کرے گی۔ مشکل وقت میں سیاسی انتقام کا نشانہ بننے والے تمام وکلا کے ساتھ کھڑے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp