پاکستانی نوجوان کی جانور سے بد سلوکی: یہ مائنڈ سیٹ کیا ہے؟ کہاں سے جنم لیتا ہے؟

جمعرات 10 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں تو اکثر ایسا دیکھنے میں آیا ہے کہ انسانوں کے ساتھ بھی جانوروں جیسا سلوک کیا جاتا ہے جیسے ہمارے سامنے تازہ مثال رضوانہ تشدد کیس کی ہے مگر دنیا بھر میں جانوروں کے ساتھ بھی وہی سلوک رواں رکھا جاتا ہے جو انسانوں کے ساتھ رکھا جاتا ہے۔ ایسی ہی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں یک ننھی بچی کو ہرن کے ساتھ کھیلتے، اس کو کھانا کھلاتے اور اس کو جھک کر سلام کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے وہیں ہمارے ملک پاکستان میں بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک نوجوان کو شمالی علاقہ جات میں ہاتھ میں  زخمی جانور پکڑے، سلائیڈ کرتے اور ویڈیو بناتے دیکھا جا سکتا ہے۔

گزشتہ رمضان میں بلی سے حسنِ سلوک کرنیوالے الجزائر کے امام مسجد کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں امام کے کندھوں پر دوران تراویح بلی چڑھ کر بیٹھ جاتی ہے اور کچھ دیر بیٹھنے کے بعد خود اتر بھی جاتی ہے تاہم اس دوران امام تراویح جاری رکھتے ہیں اور بلی کو پیار بھی کرتے ہیں۔

سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مسلم اور غیر مسلم ہر ایک کی جانب سے بے حد پسند کی گئی اور امام کے اس اقدام کو خوب سراہا بھی گیا۔ الجزائر حکومت نے امام صاحب کو بلی سے حسن سلوک سے پیش آنے پر اعلیٰ ترین اعزاز سے بھی نوازا۔

اس کے علاوہ جب بھی پاکستان سے باہر ممالک سے لوگوں کی جانوروں کے ساتھ تصاویر یا ویڈیوز آئی ہیں تو انہیں جانوروں سے حسن سلوک کرتا ہی دیکھا گیا ہے جبکہ ہمارے ملک میں الٹی گنگا بہتی ہے۔

اس نوجوان کی ویڈیو وائرل ہوتے ٹوئٹر پر اسے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

سینئر صحافی اور اینکر پرسن اجمل جامی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ وہ مائنڈ سیٹ کیا ھے؟ کہاں سے جنم لیتا ھے؟ کیسے پروان چڑھتا ھے جس کی وجہ سے زلفوں والا یہ نوجوان اس بے چارے جانور کیساتھ یہ سلوک انتہائی ڈھٹائی اور فخر کیساتھ روا رکھے ہوئے ہے؟اور وہ تربیت اس ننھی بچی کے ہاں کہاں سے اور کیسے آئی جس کی وجہ سے وہ ایک ہرن کو بھی سر جھکا کر شکریہ ادا کرنا سکھا رہی ھے؟ سنجیدگی سے نشاندہی کیجئے پلیز

عبید نامی ٹوئٹر صارف نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ محترم یہ ایک زلفوں والا نہیں ہے، کئی کروڑ ہیں، یہ مائنڈ سیٹ نہیں، بغیر دماغ کا ہجوم ہے۔

عدیل نوناری نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ننھی بچی نے اپنے بڑوں سے سیکھا اور اس نوجوان نے اپنے بڑوں سے سیکھا ۔

عام آدمی نامی ٹوئٹر صارف کہا کہنا ہے کہ ایک ہی مائنڈ سیٹ اپڈیٹ کیا گیا ہے ہمارے بچپن سے کہ ہمیں اخلاقیات اور انسانیت نہیں سکھائی گئی سکولوں میں۔  معذرت کے ساتھ مگر ہم ذہنی طور پر انتہائی لاشعور اور جہالت سے بھری ایک قوم ہیں۔

محمد معین دھنیال نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ تربیت گھر،اسکول،اور معاشرہ سے ہوتی ہے۔ اور ان تینوں چیزوں کا ہمارے ہاں فقدان ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp