وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ نوازشریف آئندہ ماہ پاکستان آئیں گے اور قانون کا سامنا کریں گے۔
ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نوازشریف اگلے ماہ پاکستان آکر قانون کا سامنا کریں گے اور نہ ہی وہ ٹوپ پہنیں گے نہ ہی بالٹی۔
شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف عدالت کا سامنا کرنے کے ساتھ ساتھ انتخابی مہم کو بھی لیڈ کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ نگراں وزیراعظم کے نام سے متعلق نون لیگ کے قائد نوازشریف سے بھی بات کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ’ہم نے آئین و قانون پر عمل کرتے ہوئے سارا کام کیا، نئی مردم شماری مشترکہ مفادات کونسل کا سبجیکٹ ہے جس کی منظوری ہوچکی ہے اب چوں کہ ہم نے ہر لحاظ سے آئین پاکستان کی پاسداری اس لیے ہم پر کوئی بوجھ نہیں ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات نگران حکومت کو نہیں بلکہ الیکشن کمیشن کو کرانے ہیں جو جلد از جلد ہوجانے چاہییں۔
جو محسنوں کا شکرگزار نہیں وہ اللہ کا کیا ہوگا؟
پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 4 برس میں بدترین خارجہ پالیسی کی بنیاد پر دوست، پرائے سب دور ہوچکے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب نے پاکستان کی ہرمحاذ پر غیر مشروط مدد کی اور جب نواز شریف تیسری بار وزیراعظم بنے تو سعودیہ نے ڈیڑھ ارب ڈالر دیے لیکن جو اپنے محسن کا شکرگزار نہیں ہوسکتا وہ اللہ کا کیا شکر گزار ہوگا۔
’نگراں حکومت آتے ہی بڑے بھائی کے پاس جاؤں گا‘
شہباز شریف نے کہا کہ ’جیسے ہی نگران حکومت آتی ہے میں لندن جاؤں گا اور بڑے بھائی سےملاقات کروں گا‘۔
ان کا کہنا تھا کہ نون لیگ کے جیتنے کی صورت میں نواز شریف ملک کے وزیر اعظم ہوں گے اور وہ خود ان کے کارکن بن کرکام کریں گے۔
مختلف زبانوں پر مہارت کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’مجھے جو زبانیں آتی ہیں انہیں پاکستان کےمفاد کے لیے استعمال کرتا ہوں‘۔