اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل کا ریکو ڈک منصوبے میں سعودی عرب کو شامل کرنے کا فیصلہ

ہفتہ 12 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) نے ریکوڈک سونے اور تانبے کی کان کے منصوبے میں سعودی عرب کے حق میں پاکستان اور کینیڈا کے بیرک گولڈ کی شیئر ہولڈنگ کو یکساں طور پر کم کرنے کے لیے کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

انگریزی اخبار ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق ریکوڈک منصوبے میں دوسرے ملک کو شامل کرنے کا باضابطہ فیصلہ اس ہفتے ایس آئی ایف سی کی اعلیٰ کمیٹی نے کیا تھا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بھی شرکت کی۔

گزشتہ ماہ ایس آئی ایف سی نے اصولی طور پر اربوں ڈالرز مالیت کے 28 منصوبوں کی منظوری دی تھی، جو خلیجی ممالک کو سرمایہ کاری کے لیے پیش کیے جائیں گے۔ ان منصوبوں میں دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر اور بلوچستان کے ضلع چاغی میں ریکوڈک میں کان کنی کے آپریشن شامل ہیں۔

حکومتی عہدیداروں کے مطابق ایس آئی ایف سی چیئرمین کی حیثیت سے اپنی آخری میٹنگ میں وزیراعظم نے وزارت توانائی کو ریکوڈک کان کنی کے منصوبے میں ممکنہ سرمایہ کاروں کو حصص پیش کرنے کے لیے مالیاتی مشیروں کی خدمات حاصل کرنے کا حکم دیا تھا۔

فیصلے کے مطابق شیئر ہولڈنگز میں کمی اس طریقے سے کی جائے کہ پاکستان اور بیرک گولڈ کے شیئرز یکساں طور پر کم ہوں۔ بیرک گولڈ ریکوڈک کان میں 50 فیصد حصص کا مالک ہے، باقی 50 فیصد پاکستان اور بلوچستان کی حکومتوں کے پاس ہے۔

وزیر اعظم نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ ایس آئی ایف سی ’رائزنگ پاکستان‘ کے لوگو کے ساتھ کام کرے گی۔ یہ ایک ایک ایسا موضوع ہے، جو سول اور عسکری قیادت کی اس فورم کو استعمال کرتے ہوئے بیرونی قرضوں پر انحصار سے نجات دلانے کی خواہشات کی عکاسی کرتا ہے۔

پاکستان نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے ایس آئی ایف سی  قائم کیا ہے تاکہ بروقت فیصلہ سازی سمیت دہری کوششوں سے گریز؛ سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے اور منصوبوں کی بروقت تکمیل پر تیزی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔

ایس ایف آئی سی کی اعلیٰ کمیٹی نے مزید فیصلہ کیا کہ وزارت توانائی اس منصوبے میں شراکت دار بنانے کے لیے سعودی عرب سے بات چیت کے آغاز کے لیے ایک مذاکراتی کمیٹی کی سفارش بھی کرے گی۔

اسی طرح وزارت توانائی اس بات کو بھی یقینی بنائے گی کہ وفاقی حکومت کی جانب سے اس منصوبے میں حصص رکھنے والے تین سرکاری ادارے ریکوڈک منصوبے میں اپنے حصص کی تقسیم شروع کر دیں گے۔

گورنمنٹ ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ، آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی اور پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ وفاقی حکومت کی جانب سے کان کنی کے اس منصوبے میں حصص رکھتے ہیں۔

وزارت توانائی کے حکام کے مطابق، ایس آئی ایف سی نے اس ضمن میں بولی کے دستاویزات پر دستخط سمیت لین دین کو مکمل کرنے کے لیے 25 دسمبر 2023 کی تاریخ مقرر کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp