75 سال میں اپنی قیمتی دولت پر توجہ نہیں دی لیکن اب دیں گے، شہباز شریف

منگل 1 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر اعظم نے کہاکہ ہمارے پاس تھرکول دنیا میں کوئلے کے منصوبوں میں سے ایک ہے، اس کے علاوہ ملک کے 6 لاکھ مربع کلو میٹر پر معدنی ذخائر موجود ہیں، گزشتہ 75 سال میں ہم  نے اپنی قیمتی دولت پر توجہ نہیں دی۔ کیا ہم کسی کارٹیل یا سیاسی وجوہات کی بنا پر تذبذب کا شکار تھے۔

اسلام آباد میں پاکستان منرل سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہاکہ آئندہ چند سال میں کھویا ہوا مقام واپس حاصل کریں گے، باتیں بہت ہو چکی ہیں اب عمل سے ترقی کے اہداف حاصل کرنے کی ضرورت ہے، محنت اور لگن سے ہم اپنی منزل حاصل کر سکتے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہاکہ آج کا دن بہت خوش آئند ہے، پاکستان میں بے پناہ معدنیات کے ذخائر موجود ہیں، ریکوڈک منصوبہ ملکی تاریخ میں اہمیت کا حامل ہے، یہ دنیا میں سونے اور چاندی کی بڑی کانوں میں شمار ہوتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ کرپشن اس شعبے کی ترقی میں بہت بڑی رکاوٹ ہے، اس کی بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ  نیب کی جانب سے کرپٹ لوگوں کی کرپشن کو ماضی میں نظر انداز کیا گیا اور تمام سیاسی لوگوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جو ملک کی ترقی میں رکاوٹ کا باعث بنا۔

وزیر اعظم کا کہنا تھاکہ بدقسمتی سے معاشرے میں زہر گھول دیا گیا ہے اورمعاشرہ آج تقسیم کا شکار ہو چکا ہے، تاہم اگر یہی حالات رہے تو ان تمام بڑے منصوبوں پر عمل درآمد نہیں ہو سکے گا اس کے لیے ہمیں ان تلخیوں کو ختم کرکے آگے بڑھنا ہوگا کیونکہ یکجہتی کے بغیر آگے بڑھ ہی نہیں سکتے ہیں۔

انکا کہنا تھاکہ سعودی عرب کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے آئی ایم ایف پروگرام کے لیے حمایت کی، سعودی وزیر کے جزبات کی ہم قدر کرتے ہیں، باقی بھی تمام دوست ممالک نے ہمارے ساتھ بھرپور تعاون کیا جن میں چائنہ اور متحدہ عرب امارات کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہیں۔

انکا مزید کہنا تھاکہ جنگ اب کوئی آپشن نہیں رہ گئی، پاکستان بھی ایک جوہری طاقت ہے اور دفاع کے لیے استعمال کرنے کا حق رکھتے ہیں تاہم یہ طاقت کسی کے خلاف استعمال کے لیے نہیں ہے۔ ہمارے پڑوسیوں کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ امن کے ساتھ رہا جائے اور مسائل کے حل کے لیے بامقصد مذاکرات کیے جانے چاہئیں۔ غربت کے خلاف اور عوام کے مفاد کے لیے کام کرنا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp