’ السلام علیکم!
پاکستان براڈکاسٹنگ سروس
ہم لاہور سے بول رہے ہیں۔
13 اور 14 اگست سنہ 47 عیسوی کی درمیانی رات ۔۔۔ 12 بجے
طلوعِ صبحِ آزادی‘
یہ وہ پیغام تھا جس کے ذریعے برصغیر کے مسلمانوں تک مملکت پاکستان کے قیام کی خبر پہنچی اور اس خوشخبری کو مسلمانوں تک پہنچانے کا سہرا ریڈیو پاکستان کے سر ہے۔
اس اعلان کے نشر ہونے سے ٹھیک 1 گھنٹہ پہلے لاہور، پشاور اور ڈھاکہ اسٹیشنوں سے آل انڈیا ریڈیو سروس نے اپنا آخری پیغام نشر کیا تھا۔
اس کے بعد رات 12 بجے سے کچھ لمحے قبل ریڈیو پاکستان کی شناختی دھن نشر ہوئی تھی جس کے بعد ریڈیو نے اُردو اور انگریزی میں آزاد اور خودمختار مملکت پاکستان کی حکومت کے معرضِ وجود میں آنے کی خوشخبری لوگوں تک پہنچائی۔
اُردور میں یہ اعلان مصطفیٰ علی ہمدانی جبکہ انگریزی میں ظہور آذر نے نشر کیا۔
عقیل عباس جعفری اپنی کتاب ’ پاکستان کرونیکل‘ میں لکھتے ہیں کہ اس اعلان کے فوراً بعد مولانا زاہر القاسمی نےقرآن مجید کی سورہ فتح کی آیات تلاوت فرمائیں اور ان کا ترجمہ بھی نشر کیا۔
بعد ازاں خواجہ خورشید انور کا مرتب کیا ہوا ایک خصوصی ساز بجایا گیا اور پھر سنتوخان اور ان کے ہم نواؤں نے قوالی میں علامہ اقبال کی نظم ساقی نامہ کے چند بند پیش کیے۔ ان نشریات کا اختتام حفیظ ہوشیار پوری کی ایک تقریر پر ہوا۔
آدھی رات کے وقت ہی ریڈیو پاکستان پشاور سے آفتاب احمد بسمل نے اُردو میں اور عبداللہ جان مغموم نے پشتو میں پاکستان کے قیام کا اعلان کیا جبکہ قرآن پاک کی تلاوت کاشرف قاری فدا محمد نے حاصل کیا۔
ان نشریات کا اختتام احمد ندیم قاسمی کے لکھے ہوئے ایک نغمے پر ہوا جس کےبول تھے ’ پاکستان بنانے والے۔۔۔ پاکستان مبارک ہو۔‘
اسی وقت اسی نوعیت کا اعلان ریڈیو پاکستان ڈھا کا سے انگریزی زبان میں کلیم اللہ نے بھی کیا جس کا ترجمہ بنگلہ زبان میں بھی نشر کیا گیا۔
اگلے روز صبح ریڈیو پاکستان لاہور کی ٹرانسمیشن کا آغاز صبح 8 بجے سورۃ آل عمران کی منتخب آیات کی تلاوت سے ہوا۔ اس کے بعد انگریزی میں خبریں نشر کی گئیں اور خبروں کے بعد ٹھیک
ساڑھے 8 بجے قائدِ اعظم کی آواز میں پہلے سے ریکارڈ شدہ پیغام نشر کیا گیا۔
اپنے اس خطاب میں قائد اعظم نے پاکستان کے تمام شہریوں کو ملت اسلامیہ کے قیام کی مبارک باد پیش کی اور کہا کہ اس نئی ملکت کے وجود میں آجانے سے پاکستان کے باشندوں پر زبر دست زمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔
اب انہیں دُنیا کو یہ ثابت کر کے دکھانا ہوگا کہ کس طرح ایک قوم جس میں مختلف لوگ بستے ہیں، آپس میں مل کر امن و صلح کے ساتھ رہتی ہے۔
اعلانِ آزادی اور ریڈیو پاکستان کی دیگر نشریات جس ٹرانسمیٹر سے نشر ہوئی تھیں، اس کی تفصیل اور ریڈیو کے ارتقاء کا سفر جانیے عدنان یوسف کی ویڈیو اسٹوری میں!