لاہور ہائیکورٹ نے نگران حکومت کے دائرہ اختیار کے متعلق بڑا فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے نگران حکومت کا ایڈووکیٹ جنرل ہٹانے کا اقدام درست قرار دے دیا ۔
ہائکورٹ کے لارجر بنچ نے لاء افسران کو عہدوں سے ہٹانے کے خلاف درخواستیں مشروط طور پر منظور کر لیں۔ عدالت نے حمزہ شہباز کے دور میں تعینات رہنے والے 19 لاء افسران کی دوبارہ تعیناتی کالعدم قرار دے دی ۔
واضح رہےکہ نگران حکومت نے پاکستان تحریک انصاف دور کے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس سمیت ایڈووکیٹ جنرل آفس کے 97 لاء افسران کو عہدوں سے فارغ کر دیا تھا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق 32 ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل اور 65 اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل کو عہدوں سے ہٹایا گیا ہے۔
محکمہ قانون و پارلیمانی امور پنجاب نے 55 وکلا کا بطور ایڈیشنل اور اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل تقرری کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا تھا۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل چودھری جوادیعقوب کو ایڈووکیٹ جنرل کے امور دیکھنے کی ہدایت کی گئی تھی ۔ ایڈووکیٹ جنرل آفس میں 20 نئے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل اور 35 اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل پنجاب کا تقرر بھی کیا گیا تھا ۔