سڈنی ایئرپورٹ پر جہاز میں نماز پڑھتے بزرگ نے نئی بحث چھیڑ دی

منگل 15 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آسٹریلیا میں ایئرپورٹ پر جہاز میں نماز پڑھنے والے بزرگ کی وجہ سے مبینہ طور پر دیگر مسافر متاثر ہوئے تو اس عمل نے سوشل ٹائم لائنز پر نئی بحث چھیڑ دی۔

کروڈ میکر کے ہینڈل سے ایکس پر شیئر کی گئی مختصر ویڈیو میں ایک سفید ریش فرد کو جہاز کی نشستوں کے درمیان والی جگہ پر نماز پڑھتے دکھایا گیا ہے۔

ویڈیو میں واضح ہے کہ نماز پڑھتے فرد کے سامنے دو خواتین کھڑی ہیں جب کہ ان کے عقب میں بھی کچھ لوگ کھڑے دکھائی دے رہے ہیں جو بظاہر منتظر ہیں کہ وہ نماز ختم کریں تو وہاں سے گزرا جا سکے۔

24 گھنٹے سے کم وقت میں 18 لاکھ سے زائد مرتبہ دیکھی گئی ویڈیو شیئر کرنے والے نے اس عمل پر ناپسندیدگی کا اظہار بھی کیا۔

ویڈیو پر تبصرہ کرنے والے افراد میں مسلم وغیرمسلم شامل رہے۔ کیلون یو نے لکھا کہ ’مذہبی عمل کرنے اور اسے اپنی شناخت یا حق قرار دینے میں فرق ہے۔ موخر الذکر آپ کے ایمان کو کوئی فائدہ نہ دے گا۔‘

کئی افراد نے اسے ’دوسرے مسلمانوں کے لیے مشکلات پیدا کرنے‘ کا باعث ٹھہرایا وہیں یہ بھی کہا کہ ’اسلام نے سفر کے دوران مسلمانوں کے لیے نماز کی ادائیگی کو آسان بنایا ہے۔‘

ازھر نے لکھا کہ ’وہ بعد میں یا بیٹھ کر بھی نماز پڑھ سکتے تھے۔ یہ فرد یقینا نہیں جانتا کہ وہ کیا کر رہا ہے۔‘

نماز کی ادائیگی کی وجہ سے لوگوں کی نقل وحرکت رکنے کے تاثر پر سوال کیا گیا کہ ’کیا جہاز میں تین راستے نہیں ہوتے۔‘

گفتگو میں شریک افراد نے یہ نشاندہی بھی کی کہ طویل سفر کے دوران جہاز میں نماز اور وضو کے لیے الگ جگہ بھی دی گئی ہے، اگر آپ وہ مقام استعمال نہیں کرنا چاہتے تو بیٹھ کر نماز پڑھ لیں۔

پاکستانی ٹیلی ویژن میزبان سید ثمر عباس نے لکھا کہ ’اس فرد کا عمل اسلامی تعلیمات اور نبی کریم ﷺ سے مطابقت نہیں رکھتا۔‘

انیق ناجی نے اپنی پوسٹ میں نشاندہی کی کہ نماز پڑھنے والے بزرگ ’پاکستانی مسلمان‘ ہیں۔

معاملہ پر تبصرہ کرنے والے کچھ افراد نے جذباتی ردعمل دیا اور سخت باتیں کہیں تو دیگر نے انہیں منع کیا کہ نسلی یا مذہبی منافرت پھیلانے سے باز رہیں۔

سعدیہ احمد نے دعوی کیا کہ ’اس فرد نے عملے اور مسافروں کے ساتھ لڑائی بھی کی۔ اس فرد کو گرفتار کر لیا گیا جب کہ فلائٹ کو واپس سڈنی موڑ دیا گیا تھا۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp