پیٹرول کی قیمت میں اضافہ:’ملک سے باہر جانے کی ایک اور وجہ مل گئی’

بدھ 16 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پی ڈی ایم حکومت کو گئے چند دن گزر گئے اور نگران حکومت نے آتے ہی پیٹرول بم گرا کر عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا۔ گزشتہ رات وزارتِ خزانہ  کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 17 روپے 50 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 20 روپے لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔

 پریس ریلیز جاری ہوتے ہی پاکستانی عوام نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر نگران حکومت کو خوب آڑے ہاتھوں لیا، کسی دل جلے نے خوب تنقید کا نشانہ بنایا تو کسی نے اپنے بے بسی بیاں کرتے ہوئے پاکستانی عوام پر ہی طنز کے تیر چلا دیے۔ پی ڈی ایم کے حامی صارفین جہاں یہ سوال کرتے نظر آئے کہ اب اسحاق ڈار نہیں تو کس کو ذمہ دار ٹہرایا جائے تو .وہی کچھ صارفین ایسے بھی تھے جن کا ماننا تھا کہ اسحاق ڈار ہوتے تو نوبت یہاں تک نہیں آتی

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر وزارت خزانہ کی جانب سے پریس ریلیز پوسٹ کی گئی تو ایک صارف نے پوچھا کہ جب ہمارا وزیر خزانہ ہی نہیں ہے تو اس سمری پر دستخط کس نے کیے ہیں؟

 


صارفین جہاں حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے نظر آئے وہی کچھ صارفین کا ماننا تھا کہ نگراں حکومت میں مہنگائی پر پابندی ہونی چاہیے ۔ صارف احمد لکھتے ہیں کہ کاکڑ نے آتے ہی کڑاک نکال دیے ہیں


گفتگو مزید آگے بڑھی تو صارف عرفان نے پوچھا کہ پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا کریڈٹ کس کو دینا ہے۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا شکریہ کس کا ادا کرنا ہے؟


صارفین کا ماننا تھا کہ نگران حکومت آئی ہی عوام کی مشکلات بڑھانے کے لیے ہے ، صارف داود نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا نگران حکومت کھل کے عوام کا تیل نکالے گی۔ انہیں کونسا عوام میں جاکر ووٹ لینا ہے۔


نوجوانوں کی بڑی تعداد پاکستان کے معاشی حالات کی وجہ سے ملک چھوڑنے پر مجبور ہے اسی حوالے سے ایک صارف نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا پیٹرول کی قیمت میں اضافے سے ملک سے باہر جانے کہ ایک اور وجہ مل گئی۔۔


واضح رہے کہ 15 دنوں میں ہی یہ قیمتوں میں دوسرا بڑا اضافہ ہے کیونکہ یکم اگست کو ہی پی ڈی ایم حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا اعلان کیا تھا۔ پیٹرول کی قیمت میں 19 روپے 95 پیسے فی لیٹر جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 19 روپے 90 پیسے کا اضافہ کیا گیا تھا جس جس کے بعد پیٹرول کی قیمت 272 روپے 95 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 273 روپے 40 پیسے تک پہنچ گئی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp