الیکشن کمیشن نے انتخابی حلقوں میں میڈیا سروے پر پابندی کیوں عائد کی؟

بدھ 16 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے آئندہ انتخابات کے لیے پرنٹ، الیکٹرونک، ڈیجیٹل میڈیا سمیت سوشل میڈیا انفلوئنسرز پر انتخابی حلقوں میں سروے کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔

الیکشن کمیشن کے میڈیا کے لیے جاری کیے گئے انتخابی ضابطے کے اخلاق کے تحت آئندہ عام انتخابات میں پولنگ اسٹیشن یا حلقے میں کسی بھی قسم کے سروے پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے ‘ایگزٹ اور انٹری پول’ پر بھی پابندی عائد کی ہے یعنی انتخابات کے روز میڈیا پولنگ اسٹیشنوں سے نکلنے اور جانے والے ووٹرز کی رائے نشر نہیں کرسکے گا۔

ترجمان الیکشن کمیشن نے وی نیوز کی جانب سے اس ضابطہ اخلاق سے متعلق پوچھے گئے سوالات پر بتایا کہ یہ ضابطہ اخلاق اپریل میں جاری کیا گیا ہے اور اس میں کوئی بھی نئی بات نہیں ہے۔

انہوں نے موقف اپنایا کہ ووٹرز کی حق رائے دہی پر ایگزیٹ اور انٹری پول متاثر ہوسکتے ہیں اور صاف شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے ضابطہ اخلاق بنایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ضابطہ اخلاق کا مقصد بیلیٹ کی رازداری کو یقینی بنانا ہے جو کہ آرٹیکل 224 کے تحت ضروری ہے۔

الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کے مطابق ایسے بیانات جو قومی یکجہتی کو نقصان پہنچا سکتے ہیں یا امن و امان کی صورتحال خراب کر سکتے ہیں، انہیں پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا اور کسی بھی میڈیا پرسن، اخبار، چینل، ڈیجیٹل میڈیا اور سوشل میڈیا پر چلانے پر پابندی ہوگی۔

ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی صورت میں کمیشن متعلقہ حکام کو مناسب کارروائی کرنے کی سفارش کر سکتا ہے۔ ضابطہ اخلاق میں مزید کہا گیا کہ خلاف ورزی کا تعین کرنے کا اختیار بھی الیکشن کمیشن کو حاصل ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp