بھارت نے 2 ڈیموں سے دریائے ستلج میں 2 لاکھ 25 ہزار 663 کیوسک پانی چھوڑ دیا ہے۔ جس کی وجہ سے دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر درمیانے سے اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ ہے، اور قرب و جوار کے علاقے زیر آب آ سکتے ہیں۔
ترجمان پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق بھارت نے پونگ ڈیم سے ایک لاکھ 41 ہزار کیوسک اور بھاکرا ڈیم سے 83 ہزار703 کیوسک پانی دریائے ستلج میں چھوڑا ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق ہری کے پتن سے ایک لاکھ 25 ہزار کیوسک تک پانی پاکستانی حدود میں داخل ہونے کا امکان ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران قریشی کی ہدایت پر دریائے ستلج پر واقع اضلاع کے ڈی سیز کو ٹیلی فون کرکے متوقع سیلابی خطرے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب ترجمان پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ 23 اگست تک مون سون بارشوں کا سلسلہ بھی جاری رہنے کا امکان ہے۔ مسلسل مون سون بارشوں سے دریائوں میں پانی کی سطح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، دریائے سندھ میں تربیلا، کالاباغ اور چشمہ کے مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔