عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستان کی غیر ملکی کرنسی میں طویل مدتی قرض لینے سے متعلق ریٹنگ میں تنزلی کرتے ہوئے اسے مثبت ٹرپل سی سے منفی ٹرپل سی کردیا ہے۔
فچ ریٹنگز کے مطابق پاکستان کی ریٹنگ میں تنزلی زرمبادلہ کے ذخائر میں خطرناک حد تک کمی کے سبب کی گئی ہے۔ ایجنسی کے مطابق ۔ہم سمجھتےہیں کہ آئی ایم ایف پروگرام کا نواں جائزہ کامیاب ہوگا تاہم ڈیفالٹ یا قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ دونوں میں سے ایک حقیقت کے وقع پذیر ہونے کا امکان ہے۔
فچ ریٹنگز پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کی سطح کم رہےگی۔ مالی سال 2023 میں معمولی بہتری ممکن ہے۔ آئی ایم ایف پروگرام کے بقایا 2.5 ارب ڈالرز کے علاوہ دیگر ذرائع سے 3.5 ارب ڈالرز ملنے کا امکان ہے۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین نویں جائزے کی تکمیل آمدنی کے پیشگی اقدامات، ریگولیٹڈ ایندھن کی قیمتوں سے مشروط ہے۔
فچ کے مطابق رقم کا ملنا آئی ایم ایف معاہدےکےساتھ مشروط ہے۔ دوست ممالک پرانےقرض رول اوور کے ساتھ مزید 5 ارب ڈالرز دینے پر آمادہ ہیں۔ رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 4.7 ارب ڈالر رہےگا۔ مالی سال 2022 کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 17 ارب ڈالر تھا۔
فچ نریٹنگز کے مطابق حکومت پاکستان کی جانب سے درآمدات کم کرنے اور زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی سے ملکی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ میں کمی واقع ہوئی ہے۔ شرح سود میں اضافہ اور توانائی کا استعمال کم کرنے سے بھی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔