سانحہ جڑانوالہ: شہر میں کاروبار زندگی معطل، دفعہ 144 نافذ

جمعرات 17 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پنجاب کے شہر جڑانوالہ میں گزشتہ روز مبینہ طور پر توہین مذہب کے واقعہ کیخلاف پرتشدد مظاہروں کے بعد کشیدہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس اور رینجرز تعینات ہے۔ یوں تو کہیں بھی اس وقت کوئی احتجاج نہیں کیا جا رہا مگر شہر کے بیشتر کاروباری مراکز بند ہیں اور ٹریفک بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔

انتظامیہ نے تحصیل بھر میں دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے عام تعطیل کا اعلان کیا تھا، جس کے صورتحال قابو میں ہے۔دوسری جانب آئی جی پنجاب پولیس ڈاکٹرعثمان انور اور چیف سیکریٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے جڑانوالہ کا دورہ کیا۔

آئی جی پولیس اور چیف سیکریٹری نے شہریوں، امن کمیٹی کے نمائندوں اور انٹیلیجنس ایجنسیوں کے افسروں سے ملاقات کی۔ انہوں نے متعلقہ افسران کو مکمل طور پرالرٹ رہنے، امن و امان قائم رکھنے اور واقعات میں ملوث تمام افراد کو قانون کے کٹہرے میں لانے کی ہدایت جاری کی ہیں۔

اس موقع پر پنجاب کے ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ ذوالفقار حمید، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شکیل احمد، پولیس اور انتظامیہ کے سینیئر افسران بھی ان کے ہمراہ تھے۔

جڑانوالہ میں گزشتہ روز کیا ہوا تھا؟

گزشتہ روز پنجاب کے شہر جڑانوالہ میں مبینہ طور پر توہین مذہب کا ایک واقعہ پیش آیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس واقعے کی ایف آئی آر میں ایک مسیحی شخص پر جڑانوالہ کے سینما چوک میں توہین آمیز کلمات کہنے اور قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے کا الزام عائد گیا ہے۔

اس واقعے کے خلاف ہزاروں کی تعداد میں مشتعل افراد سڑکوں پر نکل آئے جنہوں نے 4گرجا گھروں، مسیحی شہریوں کے گھروں کے علاوہ متعدد نجی اور سرکاری املاک کو نذر آتش کر دیا تھا۔

مبینہ طور پر قرآن پاک کی بےحرمتی کے واقعے کے خلاف پولیس نے توہین مذہب کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرنے کے علاوہ اس واقعہ کیخلاف رد عمل میں حملوں، جلاؤ گھیراؤ اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے الزامات کے تحت 100 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

ایک غلطی کا ازالہ دوسری سے ممکن نہیں، گورنر پنجاب

پنجاب کے گورنر بلیغ الرحمٰن نے جڑانوالہ میں پرتشدد واقعات کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک غلطی کا ازالہ دوسری غلطی سے نہیں کیا جا سکتا۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اسلام امن، برداشت اور رواداری کا درس دیتا ہے اور پاکستان کے آئین اورقانون میں بھی اقلیتوں کو مساوی حقوق حاصل ہیں۔ ’آئین پاکستان کسی کے مذہبی جذبات مجروح کرنے اور جان و مال کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیتا۔‘

گورنر پنجاب نے کہا کہ کسی فرد کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نےاقلیتوں کی پاکستان کے ہر شعبہ میں نمایاں خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو مل جل کر پاکستان کو بہتر بنانا اور نفرتوں کا خاتمہ کرنا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp