سپریم کورٹ کا حکم: گجر، اورنگی نالہ، محمود آباد کے متاثرین کو چیک کب ملیں گے اور گھر کہاں بنیں گے؟

جمعرات 17 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ آف پاکستان، کراچی بینچ نے گجر نالہ، محمود آباد اور اورنگی نالہ کے 6932 متاثرین کو 30 دن کے اندر اندر رقم ادا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

جمعرات کو سپریم کورٹ آف پاکستان کراچی رجسٹری نے گجر نالہ، محمود آباد اور اورنگی نالہ کے متاثرین کے بحالی کیس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس حسن اظہر رضوی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے  6932 متاثرین کو رقم ادا کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے سات روز میں 1 لاکھ 80 ہزار روپے کے چیکس تیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے اگلے 30 دن میں چیکس متاثرین کو ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

عدالت نے ڈپٹی کمشنر جنوبی کے دفتر سے چیک دینے اور کمشنر کراچی کو چیکس کی ادائیگی میں شفافیت کو یقینی بنانے کا بھی حکم دیا ہے۔

 عدالت نے قرار دیا کہ اگر کوئی بے ضابطگی کرے تو ایڈیشنل کمشنر ٹو کو فوکل پرسن مقرر کرتے ہوئے کارروائی عمل میں لائی جائے۔

متاثرین صبح 10 بجے سے 2 بجے تک چیک وصول کرپائیں گے۔ چیکس کی ادائیگی پیر سے جمعہ تک ہو گی، جس کی بروقت ادائیگی یقینی بنائی جائے گی۔

متاثرین کی بحالی کیسے ہوگی؟

عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ متاثرین کی بحالی کے لیے دو آپشنز دیے گئے ہیں، حکومت اور متاثرین کے نمائندے ان اپشنز پر غور کریں، پہلا آپشن، سندھ حکومت متاثرین کو زمین کی خریداری اور تعمیرات کی رقم ادا کرے۔

متاثرین کو کہاں سے بے گھر کیا گیا اس جگہ کی مالیت کے مطابق رقم ادا کی جائے جائیں۔ اسی رقم میں اسکوائر یارڈ کے پلاٹ اور تعمیرات کی رقم شامل ہوگی جبکہ پاکستان انجنیئرنگ کونسل سے گھر کی تعمیر پر آنے والی لاگت کا تخمینہ لگوایا جائے گا۔

دوسرے آپشن میں زمین کی خریداری اور گھر بنانے کے لیے رقم سندھ حکومت دے گی۔ اس حوالے سے سندھ حکومت نے عدالت کو بتایا کہ متاثرین کو ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی زمین دی جائے گی جس پر کام ہو چکا ہے۔

عدالت نے ان دونوں آپشنز پر سندھ حکومت اور متاثرین کو غور کرنے کا حکم دیتے ہوئے  15 یوم میں معاملے پر ہونے والی پیش رفت عدالت کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔عدالت نے حکم دیا ہے کہ ان دونوں اپشنز سے متعلق اخبارات میں اشتہارات بھی شائع کروائے جائیں۔

ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت سے وزیر اعلیٰ کو حاضری سے استثنیٰ دینے کی درخواست کی،  تو جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ ہم مراد علی شاہ کو دیکھنا چاہتے ہیں، خوشگوار مکالمے کے بعد عدالت نے مراد علی شاہ کو حاضری سے استثنیٰ قرار دے دیا۔

مراد علی شاہ کی جانب سے دائر درخواست میں عدالت سے مختصر وقت لیتے ہوئے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ لوگوں کو بے گھر کریں، بدقسمتی سے لوگوں کو بے گھر کیا گیا ہے؟۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp