نگران وفاقی کابینہ کے ارکان نے جمعرات کو حلف اٹھا لیا، صدر مملکت عارف علوی نے ارکان سے حلف لیا۔ جس میں 16 وفاقی وزرا کے ساتھ تین مشیر بھی شامل ہیں۔ جس کے بعد نگران حکومت کی تشکیل کا مرحلہ مکمل ہو گیا۔
حلف اٹھانے والے نگران وفاقی وزرا میں سینیٹر سرفراز بگٹی، جلیل عباس جیلانی، شمشاد اختر، لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ انور علی حیدر، مرتضٰی سولنگی، سمیع سعید، شاہد اشرف تارڑ، احمد عرفان اسلم، محمد علی، گوہر اعجاز، عمر سیف، ندیم جان، خلیل جیارج، انیق احمد، جمال شاہ، مدد علی سندھی شامل ہیں۔
نگران وزیراعظم کے تین مشیروں میں ایئر مارشل ریٹائرڈ فرحت حسین خان، احمد خان چیمہ اور وقار مسعود خان شامل ہیں۔
نگران کابینہ کے حلف اٹھاتے ہی سوشل میڈیا پر مختلف تبصروں کا آغاز ہو گیا، کسی نے ان کی تعریف کی تو کسی نے تنقید کا نشانہ بنایا۔
صحافی غریدہ فاروقی نے لکھا کہ ایک اچھی نگران وفاقی کابینہ تشکیل دی گئی ہے جو پہلا مثبت تاثر قائم کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ان میں کوئی موروثی نام نہیں ہے یہ تمام لوگ غیر جانبدار ہیں اور اکثریت غیرسیاسی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نگران وزیراعظم سینیٹر انوارالحق کاکڑ کی طرح اکثریت مڈل کلاس سے تعلق رکھتی ہے، ان تمام خوبیوں کے ساتھ ہم امید کرتے ہیں کہ نگران کابینہ اپنی آئینی ذمہ داریوں سے بااحسن نبردآزما ہو گی اور عوام کو ان سے اچھی خبریں ملیں گی۔
نگران کابینہ کے تمام نام معتبر، قابلِ احترام، لائق اور اپنی اپنی فیلڈ کے پروفیشنلز پر مشتمل ہیں۔ ایک اچھی نگران وفاقی کابینہ تشکیل دی گئی ہے جو پہلا مثبت تاثر قائم کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ اکثریت غیرسیاسی ہے؛ تمام غیرجانبدار ہیں؛ موروثی نام نہیں ہیں؛ نگران وزیراعظم سینیٹر…
— Gharidah Farooqi (T.I.) (@GFarooqi) August 17, 2023
ایک صارف نے مزاح کا سہارا لیتے ہوئے کہا کہ میں نے موڈ کی خرابی کی وجہ سے نگران کابینہ میں شمولیت سے معذرت کر لی ہے۔
موڈ کی خرابی کے باعث نگران کابینہ میں شمولیت سے معذرت کر لی ہے
— alice in thunderland 🧚♀️ (@GaalGulabi) August 17, 2023
محمد فیضان نے طنزیہ لکھا کہ نگران حکومت میں وزیروں اور مشیروں کی تعداد صرف 25 ہے ابھی مزید بھی اضافے کا امکان ہے ، یاد رہے چند روز قبل نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اپنی کابینہ مختصر رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
ماشااللہ نگران حکومت میں کابینہ یعنی وزیروں، مشیروں کی تعداد "صرف 25" ہے۔ مزید بھی اضافے کا امکان ہے
— Muhammad Faizan Khan (@FaizanFayzi) August 17, 2023
صحافی مغیث علی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ نگران وزیراعظم کے بعد وفاقی کابینہ دیککھ کر لگتا ہے یہ ہ تو معیشت ٹھیک کرنے آئے ہیں اور نہ ہی الیکشن کرانے بلکہ یہ تو’ایکشن‘ کرنے آئے ہیں۔
مغیث علی نے تجزیہ کاروں کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وہ تجزیہ کار کدھر ہیں جو روزانہ نیا تجزیہ دیتے تھے ان میں سے ایک بھی سچا ثابت نہیں ہوا، انہوں نے صرف لوگوں کا وقت برباد کیا ہے۔
نگران وزیراعظم کے بعد وفاقی کابینہ دیکھ کر لگتا ہے یہ نا تو معیشت ٹھیک کرنے آئے ہیں نہ ہی الیکشن کرانے بلکہ یہ تو "ایکشن" کرنے آئے ہیں، کدھر گئے وہ تجزیہ کار جو روزانہ نیا سبق پڑھاتے تھے، ایک بھی سچا ثابت نہیں ہوا، لوگوں کا وقت برباد کیا۔۔۔!!!
— Mughees Ali (@mugheesali81) August 17, 2023
مقدس فاروق اعوان نے کہا کہ نگران کابینہ میں شامل کوئی ایک وزیر یا مشیر بھی تحریک انصاف کے لیے نرم گوشہ نہیں رکھتا۔
18 ارکان میں سے ایک بھی تحریک انصاف کے لیے نرم گوشہ نہیں رکھتا
— Muqadas Farooq Awan (@muqadasawann) August 17, 2023
صحافی اجمل جامی کو نگران کابینہ کی تشکیل کے موقع پر شاعت حسرت موہانی یاد آئے اور انہوں نے شعر کا سہارا لیتے ہوئے کابینہ پر تبصرہ کیا
ہے مشق سخن جاری چکی کی مشقت بھی
اک طرفہ تماشا ہے حسرتؔ کی طبیعت بھی
نگران کابینہ کی تشکیل پر حسرت یاد آئے، فرمایا؛
ہے مشق سخن جاری چکی کی مشقت بھی
اک طُرفہ تماشا ہے حسرتؔ کی طبیعت بھی— Ajmal Jami (@ajmaljami) August 17, 2023
صحافی صابر شاکر نے لکھا کہ نگران کابینہ کے حلف اٹھا لیا ہے لیکن الیکشن 2025 میں ہوں گے اور مہینے کا فیصلہ بھی اسی وقت ہی کیا جائے گا، اب تک کا فیصلہ یہی ہے
نگران کابینہ نے حلف اٹھا لیا
الیکشن کا سال 2025 ہے،مہینے کا فیصلہ تب کیا جائیگا،
اب تک کا فیصلہ یہی ہے— Sabir Shakir (@ARYSabirShakir) August 17, 2023
نگران کابینہ کے حلف اٹھاتے ہی بعض صارفین کا کہنا تھا کہ اب انتخابات کھٹائی میں پڑتے دکھائی دے رہے ہیں، دوسری طرف الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نئی حلقہ بندیوں کے شیڈول کا اعلان کرتے ہوئے عندیہ دیا ہے کہ ملک میں عام انتخابات 90 دن میں نہیں ہو سکتے۔