کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے نور ولی محسود گروپ نے افغانستان کے شہر خوست میں گل بہادر گروپ پر حملے کے بعد اب جماعت الاحرار کو نشانہ بنایا ہے۔
ذرائع کے مطابق نور ولی محسود نے اسد آفریدی کو قلعہ سیف اللہ حملے سے متعلق تحریک طالبان پاکستان کے راز افشاء کرنے پر ولایت کے منصب سے فوری ہٹا دیا تھا۔
بعد ازاں مختلف بیانات جاری کرنے پر نورولی محسود نے اسد آفریدی کو راستے سے ہٹانے کیلئے اسکے سر کی قیمت مقرر کی۔ گزشتہ رات محسود گروپ کے کارندوں نے اسد آفریدی کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا ہے۔
یاد رہے کہ جماعت الاحرار کے کمانڈرز نے سربکف مہمند اور عمر خالد خراسانی کے قتل کا ذمے دار بھی نورولی محسود کو قرار دیا تھا۔