نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ یقینی بنایا جائے گا کہ قانون کی حکمرانی پر کوئی سمجھوتہ نہ ہو، ریاست اقلیت کو نقصان پہنچانے والوں کے ساتھ نہیں ہے، اکثریت کا کام اقلیت کی حفاظت کرنا ہے۔
جمعہ کے روز وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے جس میں بہت سی قیمتی معدینات کا ذخیرہ ہے، وفاقی کابینہ میں ایک تجربہ کار ٹیم ہے ،ہماری کوشش ہو گی کہ گزشتہ حکومت کے ملکی اور غیر ملکی سطح پر کیے گئے وعدے پورے کیے جائیں۔
وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان مختلف مذاہب اور زبانیں بولنے والوں کا ملک ہے، ملک میں اقلیتوں کو تحفظ دیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کے تناظر میں ہم یہ کوشش کریں گے کہ سیاست اور قانون کی حکمرانی کو الگ رکھیں، پاکستان آرمی سمیت سب اداروں اور پاکستان کے تقریبا 25 کروڑ عوام کی مجموعی ذمہ داری ہے کہ قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائیں۔
نگراں وزیر اعظم نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی 11 اگست 1947 کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قائد اعظم نے اپنی تقریر میں شہریوں کے حقوق کے بارے میں کہا تھا کہ شہریوں کو کسی مذہبی یا نسلی تعصب کے بغیر بلکہ پاکستانیت کی بنیاد پر حقوق دیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم معاشرے میں کسی بھی قسم کی مذہبی انتہا پسندی کی حوصلہ شکنی کریں گے، ہم فرسودہ روایات کی پیروی نہیں کریں گے، مذہبی انتہا پسندی کسی بھی قسم کی ہو غیر قانونی ہے۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ انہیں تمام وزراء سے امید ہے کہ وہ اپنی وزارتوں کے تحت بھرپور محنت کرتے ہوئے مقررہ مدت میں پاکستان کی ترقی کی بنیاد رکھنے کی کوشش کریں گے۔