سعودی عرب نے حجاج کرام اور عمرہ زائرین کی سہولت کے لئے مقدس مقام ’’ غار حرا ‘‘ کی زیارت کے ایک نئے منصوبہ پر کام شروع کردیا ہے۔ منصوبے کا افتتاح مکہ مکرمہ کے گورنر شہزادہ خالد الفیصل نے کیا۔
واضح رہے کہ غار حرا میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر پہلی وحی نازل ہوئی تھی اور یہ تاریخی اور متبرک غار جبل النور پر واقع ہے۔
اس منصوبے کو ’’ حرا ثقافتی کالونی ‘‘ کا نام دیا گیا ہے ۔ یہ منصوبہ رائل کمیشن فارمکہ سٹی اینڈ ہولی سائٹس کے زیر نگرانی شروع کیا گیا ہے۔
مجوزہ منصوبہ سڑسٹھ ہزارمربع میٹر سے زائد رقبہ پر قائم کیا جارہا ہے۔ بنیادی طور پر یہ ایک ثقافتی اور سیاحتی مقام ہوگا۔
اس منصوبے کے ذریعے جبل نور اور اس پر واقع غار حرا کی تاریخی اہمیت کو مزید اجاگر کیا جائے گا۔ اس کے نتیجے میں حجاج کرام اور عمرہ زائرین کو غار حرا تک پہنچنے میں نسبتا زیادہ سہولت حاصل ہوگی۔
منصوبہ پر سرمایہ کاری کرنے والے’’ سمایا انویسٹمنٹ کمپنی ‘‘ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر( سی ای او ) فواز المحرج کا کہنا ہے کہ یہاں حجاج کرام اورعمرہ کرنے والوں کے ٹھہرنے کے لیے زیادہ مناسب جگہیں تیار کی جارہی ہیں ، اس کے علاوہ تین عجائب گھر بھی شامل ہوں گے۔
رائل کمیشن فارمکہ سٹی اینڈ ہولی سائٹس کے سی ای او کے مشیر حسین ابو الحسن نے بتایا کہ حرا ثقافتی کالونی کی تعمیر میں نجی شعبہ حصہ لے رہا ہے۔
حسین ابو الحسن کا کہنا ہے کہ منصوبے میں غار حرا کی اس خاص جگہ کی نمائش بھی شامل ہے جہاں آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہوئی تھی۔ اسی طرح حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے گھر کی نمائش بھی کی جائے گی۔
کالونی کے ایک ہال میں غار حرا کو ورچوئل پیش کیا جائے گا۔ یوں بلند مقام پر جانے کی سکت نہ رکھنے والے زائرین نزول قرآن مجید کے مقام کی سیر کرسکیں گے۔
علاوہ ازیں یہاں ایک لائبریری بھی قائم کی جارہی ہے جہاں قدیم کتابیں دیکھنے کو ملیں گی ۔ یہاں محلے کی جگہ کو ایک کشادہ باغ میں بدل دیا جائے گا، جہاں سے جبل النور تک چڑھنے کا ایک راستہ ہوگا اور زائرین کو وہاں تک مفت رسائی حاصل ہوگی۔
مکہ ہسٹری سینٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فواز الدحاس نے کہا کہ جبل النور عمومی طور پر مسلمانوں کے لیے تاریخی اہمیت کا حامل ہے ۔
یہ مکہ مکرمہ کے اہم ترین تاریخی آثار قدیمہ میں سے ایک ہے۔ تاریخ میں اسے کوہ حرا بھی کہا جاتا رہا ہے ۔ تاہم اس کا باقاعدہ نام جبل النور ہے۔
ڈاکٹر فواز الدحاس نے مکۃ المکرمہ کے بارے میں بتایا کہ یہ شہر دنیا کے باقی تمام شہروں سے اس اعتبار سے ممتاز ہے کہ یہ ایک کھلا عجائب گھر ہے ہے، اس کے سارے پہاڑ، وادیاں، چٹانیں اور قبرستان منفرد تاریخ کے نمائندہ ہیں، جو بزبان حال پیغمبر اسلام ﷺ اور ان کے معزز صحابہ کرام کی لازوال داستانیں سناتے ہیں۔