رانی پور: فاطمہ کیس کے پوسٹ مارٹم کے بعد ابتدائی رپورٹ جاری، تشدد کی تصدیق

اتوار 20 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ابتدائی رپورٹ کے مطابق فاطمہ کا جسم گلنے کی ابتدائی کنڈیشن میں تھا، فاطمہ کا چہرہ ایک طرف سے نیلا اور دوسری جانب سے ہرا ہوچکا تھا اور فاطمہ کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی موجود ہیں۔

ابتدائی میڈیکل رپورٹ بورڈ کےتمام 8 ڈاکٹرزکے دستخط سے جاری کی گئی ہے، جس کے مطابق فاطمہ کی آنکھ، کمر، پیشانی، پیر، گھٹنے اور ہاتھ پر تشدد کےنشانات تھے۔ لاش کے کچھ اجزاء کو مائیکروبیالوجی کے لیے بھیجا گیا ہے۔

 

 

یاد رہے کہ سندھ کے ضلعے خیرپور کے علاقے رانی پور کی ایک حویلی میں کمسن ملازمہ فاطمہ کی مبینہ تشدد سے ہلاکت ہوئی، تشدد کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں جس کے بعد پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے پیر اسد شاہ کو حراست میں لے لیا تھا۔

خیرپور پولیس کی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ بچی کے بارے میں والدین کی جانب سے اطلاع ملی تھی کہ ان کی بیٹی کی پراسرار موت ہوئی ہے اور یہ کہ بچی کی تدفین بھی ہوچکی ہے۔

کیس میں نامزد پیراسد شاہ کو جوڈیشل مجسٹریٹ سوبھوڈیرو کی عدالت نے جمعرات کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پرپولیس کے حوالے کیا گیا جب کہ سندھ ہائی کورٹ سکھر نے اسی کیس میں ملزم کی بیوی ملزمہ حنا شاہ کی 7 روز کے لیے ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی۔

واضح رہے پولیس نے عدالت سے بچی کی قبرکشائی کی اجازت طلب کی تھی جو دے دی گئی تھی، ایس ایس پی میر روحیل کھوسو کے مطابق مجسٹریٹ نے ڈی جی ہیلتھ سندھ کو بچی کے پوسٹ مارٹم کے لیے میڈیکل بورڈ کی تشکیل کا حکم دیا تھا جس کے بعد قبرکشائی اور پھر پوسٹ مارٹم کرنے کا کہا گیا تاکہ حقائق سامنے آسکیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp