نگران وفاقی حکومت نے بجلی کی فروخت، تقسیم اور ٹیرف کا موجودہ نظام ختم کرنے اور تقسیم کار کمپنیوں کی ملکیت متعلقہ صوبوں کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے بجلی کی فروخت و تقسیم کے نئے طریقہ کار کی سمری وفاقی کابینہ کو بھیجنے کا حکم دے دیا ہے جس میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو صوبوں کی ملکیت میں دینے کا حکم دیا گیا ہے۔
سمری کے مطابق ملک بھر میں بجلی کے یکساں ٹیرف کو ختم کرنے اور صوبے میں بجلی کے ریٹ اور سبسڈی کی ذمہ داری صوبوں کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سمری کے مطابق حیدر آباد اور سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنی سندھ کی ملکیت میں جبکہ کوئٹہ الیکٹرک کمپنی بلوچستان کی ملکیت میں جب کہ لاہور، گوجرنوالہ، فیصل آباد اور ملتان الیکٹرک سپلائی کی ملکیت پنجاب کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سمری کے مطابق اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی پنجاب اور وفاق کی مشترکہ ملکیت ہو گی جب کہ پشاور اور قبائلی ائیریا الیکٹرک سپلائی کمپنی خیبر پختونخوا (کے پی کے ) کی ملکیت میں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سمری میں مزید کہا گیا ہے کہ بجلی چوری اور عدم وصولیوں کے باعث قومی خزانہ بوجھ اٹھانے کے قابل نہیں رہا ہے، اس لیے بجلی کی تقسیم و فروخت کے طریقہ کار کو تبدیل کرتے ہوئے مالکانہ اختیارات صوبوں کو منتقل کیے جا رہے ہیں۔