کراچی: کس سیاسی جماعت کا تیار کردہ ڈھکن اچھا ہے؟

منگل 22 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کراچی جتنا بڑا شہر ہے اتنے اس کے مسائل بھی بڑے ہیں جیسے کہ مین ہول کے ڈھکن۔ ویسے تو یہ کوئی اتنا بڑا کام ہے ناں ہی مسئلہ لیکن گزشتہ کئی برس سے ان مین ہولز (گٹر) کے ڈھکن نا ہونے سے شہریوں کے ان میں گرنے اور بچوں کی اموات کو دیکھا جائے تو یہ مسئلہ سنگین بن چکا ہے۔

گٹر کے ڈھکنوں کی قیمت، اخراجات اور تیاری میں استعمال شدہ مواد کے تناظر میں کون سی سیاسی جماعت کا تیار کردہ ڈھکن کتنا مضبوط اور دیرپا ہے، اس ضمن میں کڑا مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے، عالمگیر خان کی ڈھکن سیاست ہو یا جماعت اسلامی کے لکڑی یا فائبر کے ڈھکن یا پھر میئر کراچی کی ڈھکن فیکٹری ان سب کے ثمرات شہریوں کو ملنے والے ہیں۔

فکس اِٹ کے بانی عالمگیر خان کے ڈھکن

ڈھکن سیاست کا عملی طور پر آغاز تب ہوا جب پاکستان تحریک انصاف کے سابق ایم این اے اور فکس اِٹ کے بانی عالمگیر خان نے 2016 میں اس وقت کے وزیراعلیٰ سندھ کی توجہ اس طرف دلانا چاہی اور قائم علی شاہ کے خاکے والے ڈھکن بنانا شروع کیے، یہی نہیں بلکہ کم و بیش 1500 ڈھکن حکومت سندھ کے حوالے بھی کیے۔

فکس اٹ کے صدر صداقت احمد کہتے ہیں کہ 2016 سے 2019 تک ہم نے خود ڈھکن بنانا شروع کیے لیکن جب مہنگائی بڑھنے لگی تو اسکے بعد ہم نے آرڈر دینا شروع کیے اور اب تک ہم ایک لاکھ سے زائد ڈھکن کراچی میں لگا چکے ہیں جو بطور احتجاج لگائے گئے ہیں کیوں کہ یہ ہمارا کام نہیں ہے، انکا کہنا تھا کہ اگر آپ زیادہ تعداد میں ڈھکن بناتے ہیں تو 40 کلو گرام کے ڈھکن کی قیمت 13 سو روپے تک ہو سکتی ہے اس سے زیادہ نہیں۔

جماعت اسلامی کے ڈھکن

ڈھکن دوڑ میں جماعت اسلامی 2 قدم آگے دکھائی دے رہی ہے کیوں کہ جماعت اسلامی لکڑی اور فائیبر کے ڈھکن بنا چکی ہے اور جہانگیر روڈ پر تجرباتی طور پر لگائے گئے کیکر کی لکڑی کا ڈھکن اپنی اصل حالت میں کئی روز سے موجود ہے۔

اس حوالے سے جماعت اسلامی کے یوسی چیئرمین راؤ عاطف شبیر کا کہنا تھا کہ ہم نے 2 تجربات کیے، ایک کیکر کی لکڑی کے ڈھکن کا اور دوسرا فائیبر کے ڈھکن کا دونوں ڈھکن بہت مضبوط ہیں لیکن فرق قیمت کا آ رہا ہے، کیکر کی لکڑی کا بنایا گیا ڈھکن 1050 روپے سے 1200 روپے تک ہے جبکہ فائبر کے ڈھکن جو کچرے سے بنیں گے ان پر 2100 روپے سے 3100 روپے تک لاگت آتی ہے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ اس وقت ہم دونوں قسم کے 40، 40 ڈھکن بنا چکے ہیں، کیوں اس وقت ٹاؤنز کو فنڈز فراہم نہیں کیے گئے جس کی وجہ سے ہم زیادہ تعداد میں تیاری کی حالت میں نہیں ہیں، ڈھکن زمین کی سطح کے برابر ہوں گے اور ان کے چوری ہونے کا بھی خطرہ نہیں ہوگا۔

میئر کراچی مرتضٰی وہاب کے ڈھکن

گزشتہ ہفتہ کراچی واٹر کارپوریشن کی سی او ڈی ہل پر گٹر کے ڈھکن بنانے کی فیکٹری کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی جہاں میئر کراچی مرتضٰی وہاب نے بتایا کہ یہاں سے یومیہ 400 ڈھکن بناکر بلدیاتی نمائندوں کو فراہم کیے جائیں گے۔ مارکیٹ میں 3500 روپے میں ملنے والا ڈھکن یہاں 2700 روپے میں بنے گا، عام مارکیٹ میں بننے والے ڈھکنے 12 کلو کے ہوتے ہیں اور اس میں سریا بھی کم ہوتا ہے جبکہ یہاں بننے والا ڈھکن 37 کلو کے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ ابتک 3500 ڈھکن تیار کر چکے ہیں۔

3 جماعتیں 3 مختلف راستوں پر عمل پیرا ہیں لیکن بات ہو عوام کے مفاد کی تو ظاہر سی بات ہے کم لاگت اور معیاری چیز پر سب کو ایک معیار برقرار رکھتے ہوئے آگے بڑھنا ہوگا تاکہ رویت سے ہٹ کر ان ڈھکنوں میں بھی جدت لائی جاسکے تا کہ ڈھکن لگنے کے بعد انکے ابھار سے رونما ہونے والے حادثات کو بھی روکا جاسکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp