خیبرپختونخوا کے ضلع بٹگرام میں عام سے دنوں کی طرح شروع ہونے والی منگل کی صبح سے متعلق کسی کو اندازہ نہ تھا کہ کچھ ہی دیر میں تحصیل الائی کا یہ علاقہ پورے ملک کی توجہ کا مرکز بننے والا ہے۔
مقامی ٹیچر اور کم عمر طلبہ گھروں سے اسکول جانے کو نکلے۔ محفوظ ذریعہ سفر سے محروم علاقے میں استعمال ہونے والی انتہائی خطرناک ڈولی لفٹ میں بیٹھے لیکن معمول کے مطابق منزل تک نہ پہنچ سکے۔
ایک بلند پہاڑ سے دوسرے پر جاتے ہوئے ایک استاد اور 7 کمسن طلبہ صبح ساڑھے 7 بجے سینکڑوں فٹ اونچائی پر لفٹ میں پھنس گئے۔
مقامی افراد نے معاملہ دیکھا تو پہلے خود متاثرہ مقام کی جانب دوڑے، دوسروں کی اطلاع دینے کے لیے مساجد میں اعلانات کیے۔ شام سے صبح تک انٹرنیٹ اور موبائل فون سروسز سے محروم رہنے والے متاثرہ مقام پر پہنچے تو ویڈیوز اور تصاویر شیئر کر کے واقعے کی تفصیلات شیئر کیں۔
ڈولی میں سوار گلفراز کا موبائل فون کے ذریعے نیچے موجود افراد سے رابطہ ہوا تو انہوں نے بتایا کہ دل کے عارضہ میں مبتلا ایک مسافر کئی گھنٹے سے بیہوش ہے۔
Parents are watching the game of life and death of their children from below. May Allah not put anyone to such a test , It's been 9 hours, the children are stuck in the #chairlift at a height of 2000 meters #Battagram , The prayers of the entire nation are with our youth. May… pic.twitter.com/zyFP24dhaI
— Adv. Mian Omer🇵🇰 (@Iam_Mian) August 22, 2023
صبح ساڑھے 7 بجے کے چیئر لفٹ میں پھنسے افراد کو 5 گھنٹے گزر چکے تھے۔ ہر گزرتا لمحہ ڈولی میں موجود 8 افراد سے متعلق خدشات بڑھا رہا تھا کہ ایسے میں اطلاع دی گئی کہ سرکاری حکام اور متعلقہ اداروں کی درخواست پر عکسری ہیلی کاپٹرز امدادی مہم کے لیے روانہ کیے جا رہے ہیں۔
کچھ ہی دیر بعد پاکستانی فوج کی ایوی ایشن برانچ اور ایئر فورس کے ہیلی کاپٹر متاثرہ علاقے میں امدادی کارروائی کے لیے پہنچ چکے تھے۔
مزید پڑھیں
متاثرین کو فوری امداد نہ پہنچا سکنے کی وجہ سے مسلسل تنقید کا نشانہ بنتی مقامی انتظامیہ، صوبائی ووفاقی حکومت پر تنقید نے قدرے رخ موڑا تو توجہ اس بات پر ہوئی کہ اب کیا ہو گا۔
بٹگرام سے سامنے آنے والی ویڈیوز اور تصاویر میں ایس ایس جی کمانڈوز نے ہوا میں معلق ہیلی کاپٹر سے رسی کے ذریعے لٹک کر ڈولی میں پھنسے افراد کی مدد کی کوشش کی تو کچھ دیر قبل تک شدید تشویش کا شکار ٹائم لائنز کو کچھ امید نظر آنا شروع ہوئی۔
ابتدا میں ہیلی کاپٹر نے صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ریکی کی اور ڈولی کے قریب جانے کی کوشش کی تو ہیلی کے پروں سے پیدا ہونے والے ہوا کے تیز دباؤ نے لفٹ کو ہلا ڈالا۔
نیچے موجود افراد ہی نہیں بلکہ اسکرینز پر یہ مناظر دیکھنے والوں کے بھی سانس رک سے گئے۔ مگر اس مشکل صورتحال میں ایک رسی کے سہارے لٹکے فوجی کمانڈو کو ڈولی کے قریب جاتا دیکھ کر امید زندہ رہی۔
یہ مناظر شیئر کرنے والوں نے ڈولی میں پھنسے افراد کی بخیریت واپسی کے لیے دعاؤں کے ساتھ ساتھ حساس اور خطرناک امدادی کارروائی میں حصہ لیتے افراد کو بھی سراہا۔
ٹیلی ویژن میزبان سید طلعت حسین نے امدادی کارروائی کو ’حقیقی مشن امباسیبل‘ کہا تو اس میں حصہ لینے والوں کو ’اصل ہیروز‘ قرار دیا۔
Real-life Mission Impossible. Actual heroes! Heart-warming🤲🤲🤲🤲 pic.twitter.com/JG2NlYiHZP
— Syed Talat Hussain (@TalatHussain12) August 22, 2023
امدادی مشن میں حصہ لینے والے افراد مختلف آپشنز کو استعمال کرتے ہوئے لفٹ میں پھنسے افراد کو بچانے کے لیے کوشاں ہیں۔
اس دوران ڈولی لفٹ میں پھنسے ہوئے افراد کو ادویات اور غذا بھی پہنچائی گئی ہے۔