اسلام آباد کی مقامی عدالت نے تھانہ ترنول میں کار سرکار میں مداخلت سے متعلق درج مقدمہ میں ایمان مزاری کی درخواست ضمانت منظور کرلی جبکہ سابق رکن قومی اسمبلی علی وزیر کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا ہے۔
ایمان مزاری اور علی وزیر کے خلاف کارِسرکار میں مداخلت اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے کیس کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ وقاص احمد نے کی۔ دوران سماعت وکیل قیصر امام نے بتایا کہ ایمان مزاری سے تفتیش میں کچھ برآمد نہیں کیا گیا، کسی کو دھمکی دی نہ شیشے توڑے، مزید حراست میں رہنے کا کوئی جواز نہیں، ایمان مزاری خاتون ہیں، کھرا سچ بولنے کا مطلب یہ نہیں کہ جیل میں رکھا جائے۔
مزید پڑھیں
پراسیکیوٹر عاطف الرحمن نے درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ایمان مزاری نے ریاست کو گالیاں دیں، توڑ پھوڑ ہوئی، ایمان مزاری کا کردار مقدمے میں واضح طور پر لکھا گیا ہے۔ پراسیکیورٹر نے علی وزیر کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ملزم پولیس کے ساتھ تفتیش کے معاملے پر تعاون نہیں کر رہے تاہم چند ثبوت برآمد ہوئے ہیں۔
علی وزیر کے وکیل عطا اللہ کنڈی نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی۔ دلائل سننے کے بعد عدالت نے ایمان زینب مزاری کی درخواست ضمانت 30 ہزار کے ضمانتی مچلکوں کے عوض منظور کرلی جبکہ علی وزیر کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھجوا دیا۔