آفیشل سیکرٹ ایکٹ اورپاکستان آرمی ترمیمی بل پر صدر مملکت کے ٹوئیٹ سے جنم لینے والے تنازعہ پرعوام کی اکثریت نے ڈاکٹر عارف علوی سے استعفے کا مطالبہ کردیا ہے۔
عوامی سروے میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے شہریوں کا کہنا تھا کہ صدر اپنی ذاتی سیاسی پارٹی کو فائدہ پہنچانے کے لیے غلط بیانی کررہے ہیں۔ انہیں استعفا دے دینا چاہیے کیونکہ انہیں پتا ہی نہیں کہ ان کا عملہ کیا کر رہا ہے۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ صدر مملکت کو تین دن بعد یاد آرہا ہے کہ دستخط نہیں کیے، ان کو چاہیے تھا کہ اسی وقت ردعمل دیتے، جس صدر کو اپنا نہیں پتا تو ملک کے بارے میں کیا پتا ہوگا۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ صدر استعفا دیں۔
عوام کا کہنا تھا کہ صدر جھوٹ بول رہے ہیں، وہ سب جانتے تھے، خاموشی کا مطلب نیم رضامندی سمجھا جاتا ہے، صدر خود کو بچانے کے لیے عوام کو آرمی کے خلاف بھڑکا رہے ہیں، یہ انتہائی افسوسناک اور لمحہ فکریہ ہے۔
ترمیمی بل پر صدر مملکت کے دستخط کے حوالہ سے متنازعہ ٹوئیٹ پر شہریوں کا کہنا تھا کہ صدر مملکت کا یوٹرن لینا کوئی اچھی بات نہیں، یہ توعوام کو دھوکے میں رکھنے والی بات ہے۔