لاہور کے ہوائی اڈے پر پاکستان میں ترکی کے سفیر مہمت پاچاجی اور قونصل جنرل امیر اوزبے نے وزیراعظم کو رخصت کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم ترکی کے صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کریں گے ۔ وزیر اعظم زلزلے سے قیمتی جانوں کے ضیاع اور بڑے پیمانے پر ہونے والے نقصان پر دلی تعزیت کا اظہار کریں گے۔
وزیراعظم مشکل کی اس گھڑی میں ترک عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے پختہ عزم کا اعادہ کریں گے۔ وزیراعظم جاری امدادی کوششوں میں ہر ممکن تعاون جاری رکھنے کے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کریں گے۔
وزیراعظم جنوبی ترکی میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ بھی کریں گے ۔وزیراعظم علاقے میں تعینات پاکستانی سرچ اینڈ ریسکیو ٹیموں کے ساتھ ساتھ زلزلے سے بچ جانے والوں سے بھی بات چیت بھی کریں گے۔
وزیر اعظم نے 6 فروری کو صدر اردگان سے بات کی تھی اور انہیں ریسکیو اور ریلیف کی کوششوں کے لیے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی تھی۔
وزیر اعظم نے انھیں بتایا تھا کہ ترک بھائیوں اور بہنوں کی مدد کے لیے تمام دستیاب وسائل کو مکمل طور پر متحرک کر دیا گیا ہے۔ وزیر اعظم ذاتی طور پر امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کر رہے ہیں۔
پاکستان اور ترکی کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات ہیں۔ ہمارے دونوں ممالک ہر آزمائش اور مصیبت میں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے رہے ہیں۔